اتر پردش کے اقتدار پر قابض یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت زور شور سے صوبہ کے نظم و نسق کے تئیں سنجیدہ ہونے کے لاکھ دعوے کرے لیکن یکے بعد دیگرے ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں کہ ریاست کی پولس کو خاصہ شرمندگی اٹھانی پڑ رہی ہے۔ کچھ اسی طرح کا معاملہ بی جے پی رہنماؤں کے ساتھ بھی ہے جن کا طرز عمل پارٹی کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے۔
تازہ معاملہ مظفرنگر ضلع کے تھانہ میرانپور کا ہے۔ یہاں بی جے پی رہنماؤں نے اپنی ہی حکومت میں ایک تھانہ انچارج پر 6 مہینے میں ایک کروڑ روپے بطور رشوت کمانے کا سرِ عام الزام لگایا ہے۔ مقامی سطح پر بی جے پی کی ایک میٹنگ میں سب کے سامنے بی جے پی رہنماؤں پر سٹہ بازی کرانے کا الزام لگا ہے، اس واقعہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
Published: undefined
میرانپور میں منعقدہ اس میٹنگ میں تمام مقامی بی جے پی رہنما شریک ہوئے، جنہوں نے تھانہ انچارج پر کئی طرح کے سنگین الزامات لگائے۔ میٹنگ میں موجود رہے جواہر لال سکھیجا نے کہا کہ پولس بے لگام ہو گئی ہے اور غلط دھندے کراکر پیسہ کما رہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کو موصول ہو رہی شکایتوں کے مطابق میرانپور کے تھانہ انچارج پنکج تیاگی اب تک ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہضم چکے ہیں۔ بی جے پی کے دوسرے رہنماؤں نے بھی یہی الزامات عائد کئے۔
Published: undefined
پیر کے روز منعقد ہونے والی اس میٹنگ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ پولس اور بی جے پی رہنماؤں میں سنسنی پھیل گئی۔ اس کے بعد شام ہوتے ہوتے اسی میٹنگ میں شامل رہے زیادہ تر بی جے پی رہنماؤں کی جرائم پیشہ افراد سے ساز باز ہونے کی ایک اور ویڈیو وائرل ہو گئی۔ اس میں بی جے پی کے 3 رہنماؤں پر پولس نے سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ وائرل ہو رہی ویڈیو میں پولس ایک سٹہ کنگ (سٹہ کرانے والے گروہ کے سرغنہ) سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ویڈیو میں سٹہ کنگ ہندو یوا واہنی کے ضلع سکریٹری، بی جے پی کے زونل سربراہ اور زونل سکریٹری پر پیسے لے کر سٹہ بازی کی پشت پناہی کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔
Published: undefined
میرانپور تھانہ انچارج پنکج تیاگی کے مطابق گذشتہ دنوں انہوں نے سٹہ کنگ شمشاد کو حراست میں لیا تھا، جس نے کچھ بی جے پی رہنماؤں کی پشت پناہی میں سٹہ بازی کرنے کا اعتراف کیا۔ پولس کے مطابق بی جے پی رہنما سٹہ کرانے کے لئے شمشاد سے ماہانہ رشوت وصول کرتے تھے۔ پنکج تیاگی نے کہا، ’’میں نے یہ سٹہ بند کرا دیا اور پولس کو بدنام کرنے والے ان رہنماؤں کے تھانہ میں داخلہ پر روک لگا دی۔ اس لئے یہ لوگ مجھ سے برے طرح خفا تھے، جس کے بعد انہوں نے یہ سازش کی۔‘‘
Published: undefined
حالانکہ بی جے پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تھانہ انچارج بدعنوان ہیں اور سابقہ پولس سپرنٹنڈنٹ نے شکایتوں کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس معاملہ پر مظفرنگر کے ایس ایس پی ابھیشیک یادو کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کی شکایت سنگین نوعیت کی ہے۔ معاملہ کی جانچ ہو رہی ہے اور حقائق سامنے آنے پر کارروائی کی جائے گی۔ ادھر بی جے پی کے ضلع صدر سدھیر سینی بھی اس معاملہ کی جانچ کرانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
Published: undefined
اس پورے معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد سماجوادی پارٹی کے میرانپور اسمبلی حلقہ انتخاب کے سربراہ شاہد احمد کے مطابق، ’’بی جے پی والوں کا یہی اصل چہرہ ہے۔ ایک طرف تو وہ نظم و نسق کے بہتر ہونے کے دعوے کرتے ہیں اور دوسری طرح خود ہی اپنی پشت پناہی میں غلط کام کرواتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
وہیں بی جے پی اور پولس کے درمیان ہوئی اس ’ویڈیو وار‘ کی وجہ سے سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ یوتھ کانگریس کی ورکنگ کمیٹی کے رکن عبد اللہ عارف کے مطابق تشویش ناک بات تو یہ ہے کہ تھانہ انچارج پر لگائے گئے الزامات بھی کم سنگین نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی نظر میں صاف نظر آتا ہے کہ یہ ’بندر باٹ‘ کا معاملہ ہے۔ ظاہر ہے کہ ہمام میں سب ننگے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined