یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) معاملے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ لگاتار اپنا نظریہ کھل کر سامنے رکھ رہا ہے۔ بورڈ یو سی سی کے حق میں نہیں ہے کیونکہ مسلم طبقہ شرعی قوانین کے خلاف نہیں جا سکتا۔ اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے 11 اراکین پر مشتمل وفد نے لاء کمیشن کے سربراہ اور دیگر اراکین سے ملاقات کی۔ اس وفد میں بورڈ کے صدر سیف اللہ رحمانی کے علاوہ مفتی مکرم، نبیلہ جمیل اور قاسم رسول الیاس بھی شامل تھے۔
Published: undefined
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین نے لاء کمیشن کے سربراہ اور کمیشن کے دیگر اراکین سے ملاقات کے دوران واضح لفظوں میں کہا کہ مسلم پرسنل لاء قرآن اور سنت کا قانون ہے اور اس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ ساتھ ہی وفد نے لاء کمیشن سے کہا کہ مسلم طبقہ شریعت سے قطعی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
Published: undefined
اس ملاقات کے دوران لاء کمیشن کے اراکین نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین سے کچھ سوالات کیے۔ مثلاً متعہ (کچھ وقت کے لیے شادی) اور حلالہ کے بارے میں بورڈ کیا سوچتا ہے؟ جنڈر جسٹس پر بورڈ کا کیا رخ ہے؟ ملکیت میں خواتین کے حصے کو لے کر بورڈ کا کیا نظریہ ہے؟ اسلام میں شادی کی کیا عمر ہے؟ وغیرہ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد نے مذکورہ بالا سوالات کے جواب دیے، لیکن ساتھ ہی کہا کہ یو سی سی کو لے کر جو چیزیں ہو رہی ہیں اس کی وجہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات ہیں۔
Published: undefined
جہاں تک لاء کمیشن کے سوالوں کا تعلق ہے، جواب میں وفد نے کہا کہ اسلام میں شادی کی عمر کسی سال کے لحاظ سے طے نہیں ہے۔ جب بھی شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی ہر طرح سے تیار ہوں تو شادی کر سکتے ہیں۔ متعہ کو لے کر بورڈ نے کہا کہ یہ ہمارے ملک میں نہیں ہوتا، اور حلالہ کو لے کر جو بات کہی جاتی ہے وہ درست نہیں ہے۔ خواتین کو ملکیت میں حق سے متعلق بھی بورڈ نے اپنی باتوں کو وضاحت کے ساتھ لاء کمیشن کے سامنے رکھا۔
Published: undefined
اس ملاقات کے بعد مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان اور بورڈ کے سینئر رکن قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ ہم نے لاء کمیشن سے کہا ہے کہ یہ سب بی جے پی اور آر ایس ایس کی شہ پر 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے مدنظر کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کرتا رہے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز