وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ گزشتہ دنوں راجستھان کے بانسواڑہ میں مسلمانوں سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان پر اپوزیشن لیڈران کا حملہ مزید تیز ہو گیا ہے۔ اپنے بیان میں پی ایم مودی نے کہا تھا کہ ’’ان کی نظر آپ کے منگل سوتر پر بھی ہے...۔‘‘ اس بیان پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس چیف فاروق عبداللہ نے آج سخت رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب ایک مسلمان کسی ماں-بہن کا منگل سوتر چھینے۔
Published: undefined
یہ بیان فاروق عبداللہ نے سری نگر میں دیا ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی کے بیان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلام مذہب میں لکھا ہے کہ جس طرح اپنے مذہب کی عزت کی جاتی ہے، ویسے ہی دوسرے مذاہب کی بھی عزت کرو۔ ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب ایک مسلم کسی ماں-بہن کا منگل سوتر چھینے۔ کوئی ایسا سوچتا بھی ہے تو وہ مسلمان نہیں ہے، وہ کبھی اسلام کو نہیں سمجھتا ہے۔‘‘
Published: undefined
فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ ان کی نظر میں ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں بھی مسلمان ہوں۔ میرے اسلام نے یہ نہیں سکھایا کہ دوسروں سے نفرت کرو۔ میں اتنا ہی ہندوؤں سے محبت کرتا ہوں جتنا سِکھ اور مسلمان سے۔ اسی سے ہندوستان ترقی کرے گا۔‘‘
Published: undefined
جب فاروق عبداللہ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ چاہتے ہیں؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے جب ملک میں 28 ریاستیں ہیں۔‘‘ فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخاب سے متعلق کہا کہ ہمیں یہ بھی پتہ نہیں کہ اسمبلی انتخاب ہوں گے یا نہیں، یا پھر کب ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے ان سے کہہ تو دیا ہے، لیکن کیا پتہ اگر یہ (لوک سبھا انتخاب) جیت جائیں گے تو یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہی دبا دیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined