نئی دہلی: مسلمانوں کو متحد اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر اپنے مسائل کے حل کے لئے کوشش کرنے پر زور دیتے ہوئے انٹیگرل یونیورسٹی لکھنؤ کے بانی رکن ظفر احمد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو تمام وابستگیوں سے اوپر اٹھ کر اپنے مسائل کے حل کے لئے آگے آنا چاہئے، انہوں نے دعوی کیا کہ مسلمانوں کی حالت اس وقت راہ پڑے پتھر کی ہوگئی ہے جو جب اور جہاں چاہتا ہے ٹھوکر مار کر چلا جاتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ مسلمان ذات، پات، مسلک، علاقائیت اور اشراف و ارذال میں منقسم ہو کر بکھرئے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ کہیں ان کی مساجد، منہدم کی جا رہی ہیں، کبھی درگاہوں پر بلڈزور چلا دیئے جا رہا ہے ہیں تو کہیں مکانات توڑے جارہے ہیں، تو کہیں قبرستانوں پر قبضہ ہو رہا ہے، تو کہیں مسلمانوں کے نام و نشان مٹانے کے لئے نام بدلے جا رہے ہیں اور اب حد تو یہ ہوگئی ہے کہ اب ان کے آثار بھی مٹائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
ظفر احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ اتحاد میں بڑی طاقت ہے۔ مسلمانوں کا کلمہ بھی ایک ہے، رسول بھی ایک ہے اللہ بھی ایک ہے، کتاب بھی ایک ہے۔ منتشر ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے جب کہ متحد ہونے کی ہزاروں وجہیں ہیں۔ اس کے باوجود مسلمان منتشر ہیں جس کی وجہ سے مسلمانوں کی نہ صرف سیاسی حیثیت ختم ہوگئی ہے بلکہ سماجی حیثیت بھی جاتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومت میں مسلمانوں پر حملے ہوتے رہے ہیں، لیکن اب صرف مسلمانوں پر ہی حملے نہیں ہو رہے ہیں بلکہ ان کے دین پر بھی حملہ اور چھیڑ چھاڑ شروع ہوگئی ہے۔
Published: undefined
ظفر احمد ایڈوکیٹ جو 14سال تک انٹیگرل یونیورسٹی کے او ایس ڈی اور یونیورسٹی کے اقلیتی کردار میں اہم کردار ادا کیا ہے، نے کہا کہ یہاں بسنے والی دوسری قوموں سے مسلمانوں کو سبق سیکھنا چاہئے کہ انہوں نے بہت کم تعداد میں ہونے کے باوجود یہاں کے ہر شعبہ میں اپنا دبدبہ قائم کیا ہے اور حکومت بھی ان کی بات سننے پر مجبور ہے کیوں کہ وہ لوگ سیاسی وابستگی سے اوپر اٹھ کر اپنی قوم کے لئے کام کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز