سری نگر: کشمیر اپنے قدرتی حسن و جمال کے باعث ہی دنیا کے گوشہ و کنار میں مشہور نہیں ہے بلکہ کشمیری لوگ مہمان نوازی، انسان دوستی اور سب سے بڑھ کر مذہبی رواداری جیسے اعلیٰ انسانی اقدار کے لئے بھی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتے ہیں جن کو وہ ہر حال میں قائم و دائم رکھے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
مذہبی رواداری کی صدیوں پرانی روایت کی ایک اور مثال قائم کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے لار علاقے میں ایک پنڈت لڑکی کی شادی خانہ آبادی کی تقریب میں بھر پورحصہ لیا۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ لار علاقے میں مینو کماری دختر آنجہانی پنڈت موہن لال کی شادی خانہ آبادی کی تقریب تھی جس میں مسلمانوں نے بھر پور شرکت کی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ مقامی مسلمانوں نے پنڈت لڑکی کی شادی کی ہر رسم میں شرکت کی اور اپنے پنڈت لوگوں کے ساتھ اکھٹے کھانا بھی کھایا۔ ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ ہم چار دنوں تک اپنی اس بہن کی شادی کی تقریب میں شریک رہے۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ہماری صدیوں پرانی روایت ہے جس کے تحت یہاں رہائش پذیر مسلمان اور پنڈت ایک دوسرے کی خوشی یا غم کی تقریبوں میں شریک ہوتے ہیں‘۔
Published: undefined
اس دوران سناتھن دھرم سبھا ضلع گاندربل کے صدر بدری ناتھ بٹ نے بتایا کہ یہ شادی کی تقریب چار دنوں پر محیط تھی اور اس دوران یہاں کے مسلمانوں مرد و زن نے اس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت لڑکی کی شادی کی تقریب کی تمام رسوم میں مسلمانوں نے شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں سالہا سال سے اکھٹے رہ رہے ہیں اور ایک دوسرے کی تقریبوں خواہ وہ تہوار ہوں، شادیاں ہوں یا غم کی کوئی تقریب ہو، میں شریک ہوتے ہیں۔ شادی کے موقع پر مقامی مسلمان خواتین کو روایتی ’ون ون‘ گاتے ہوئے دیکھا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined