جنوبی کنڑ (کرناٹک): ریاست کرناٹک کے منگلورو ضلع میں ایک مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں پولیس نے 21 افراد کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا ہے۔ خیال رہے کہ 23 سالہ نوجوان محمد فاضل منگل پیٹ کا جمعرات کی شام قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں، محمد فاضل کے والد عمر فاروق نے سیاسی لیڈران کے رویہ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کوئی ملنے تک نہیں آیا۔
Published: undefined
مقتول محمد فاضل کے والد عمر فاروق نے کہا ہے کہ دو دن ہو گئے لیکن کسی سیاسی لیڈر نے ان سے ملاقات تک نہیں کی۔ عمر فاروق نے کہا ’’میرا بیٹا سورتھکل گیا تھا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔ آج دو دن گزر چکے ہیں لیکن کوئی خبر نہیں ملی۔ یہاں تک کہ کسی سیاسی لیڈر نے ہمارے پاس آنے اور ملاقات کرنے کی زحمت تک نہیں اٹھائی۔‘‘
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محمد فاضل کا قتل بی جے پی کے یوتھ ونگ کے لیڈر پروین کمار نیتارو کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے اس حوالہ سے کوئی بیان نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ قتل کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔ تاہم حزب اختلاف کا الزام ہے کہ عوام کا اعتماد حکراں بی جے پی سے اٹھ گیا ہے اس لئے وہ قانون اپنے ہاتھ میں لے رہے ہیں۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور اے ڈی جی پی آلوک کمار نے کہا کہ قتل کی وارداتوں کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور پولیس کو ملزمان کی دھر پکڑ کے لئے کچھ وقت درکار ہے۔ ادھر، جنوبی کنڑ ضلع میں، جہاں گزشتہ روز جمعہ کے پیش نظر حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا تھا اور پولیس نے مسلمانوں سے نماز بھی گھروں پر ادا کرنے کو کہا تھا۔ تاہم اب حالات معمول کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز