بی جے پی کے کئی وزراء اور لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت بھرے بیان دینے کے لیے مشہور ہیں اور اس فہرست میں یوگی حکومت میں وزیر رگھو راج سنگھ کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔ رگھو راج سنگھ نے مسلم عورتوں کے تعلق سے انتہائی نازیبا بیان دیتے ہوئے انھیں راون کی بہن بتایا ہے۔
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
برقع پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی وزیر نے کہا ہے کہ ’’مسلم عورتیں برقع پہنتی ہیں کیونکہ وہ راون کی بہن شوپرنکھا کی نسل سے ہیں۔ اور اب اس برقع کا استعمال دہشت گردوں کے ذریعہ کیا جانے لگا ہے، لہٰذا اس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔‘‘ یہ باتیں رگھو راج سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہیں۔
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
میڈیا سے بات کرتے ہوئے رگھو راج سنگھ نے تفصیلی طور پر بتایا کہ ’’برقع پہننے کی رسم عرب سے ہندوستان آئی ہے۔ اس کے پیچھے کا مقصد یہ ہے کہ مسلم خواتین اپنا چہرہ چھپا سکیں، ایسا اس لیے کیونکہ بھگوان لکشمن نے راون کی بہن ’شوپرنکھا‘ کی ناک کاٹ دی تھی۔ اس کے بعد وہ برقع پہن کر وہاں سے چلی گئی تھی۔ صرف راکششوں کی نسل کے لوگ ہی برقع پہن سکتے ہیں۔ کوئی بھی عام شخص برقع نہیں پہن سکتا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’میں مودی حکومت سے اس برقع پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کروں گا کیونکہ برقع پہن کر دہشت گرد ہمارے ملک میں گھس جاتے ہیں۔‘‘
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
سری لنکا کا تذکرہ کرتے ہوئے رگھو راج سنگھ نے کہا کہ وہاں برقع پر پوری طرح سے پابندی ہے اس لیے ہندوستان میں بھی اس پر پابندی لگانے میں کوئی دقت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب سب کھلے میں رہیں گے تو لوگوں کو پہچاننے میں آسانی ہوگی کہ کون دہشت گرد ہے اور کون نہیں۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف بیان بازی کرنے والوں کو رگھو راج سنگھ نے نصیحت دی کہ ’’اگر کوئی ڈنڈے سے مارنے کی بات کرے گا تو ہم اسے جوتوں سے ماریں گے، چھوڑیں گے نہیں۔‘‘
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
واضح رہے کہ رگھوراج سنگھ پہلے بھی متنازعہ اور نفرت انگیز بیان دے چکے ہیں۔ گزشتہ مہینے کی ہی بات ہے جب انھوں نے کہا تھا کہ ’’پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کے خلاف نعرہ لگانے والوں کو زندہ دفن کر دیا جائے گا۔‘‘ اس متنازعہ بیان کی میڈیا میں کافی مذمت ہوئی تھی، لیکن ایک بار پھر رگھوراج نے نفرت انگیز بیان میڈیا کے سامنے دیا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ انھوں نے مسلم عورتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو پردہ کو اپنی زندگی کا بہت اہم جز تصور کرتی ہیں۔
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Feb 2020, 6:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز