امروہہ: این آئی اے اور اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مسلم طبقہ میں ایک عجیب سا خوف طاری ہے۔ لوگوں کو یقین نہیں آ رہا ہے کہ انہیں کے درمیان رہنے والے سیدھے سادھے لوگوں پر دہشت گردی اور ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد ہو رہے ہیں۔
دریں اثنا امروہہ کے علماء حضرات نے نوجوانوں کی بیداری کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت انہیں بتایا جا رہا ہے کہ انٹرنیٹ کی دنیا اور سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر وہ کس طرح پیش آئیں اور کن باتوں سے دور رہیں، تاکہ وہ ہر طرح کی پریشانیوں سے دور رہیں۔
گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد علماء نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ سوشل میڈیا پر انجان دوستوں سے دوستی نہ بڑھائیں اور اس کا استعمال بہت ہی محتاط انداز میں کریں۔ جمعیۃ علما ہند نے اس حوالہ سے بیداری مہم چلائی اور علاقہ میں پرچے بھی تقسیم کیے۔ جمعیۃ کے پرچہ میں نوجوانوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کسی بھی طرح کی افواہ کو پھیلانے سے گریز کریں اور اس طرح کی پوسٹوں کو لائیک یا شیئر نہ کریں۔ نوجوانوں کو یہ بھی صلاح دی گئی ہے کہ وہ واٹس ایپ پر بھی قابل اعتراض میسجوں کو نہ تو بھیجیں اور نہ ہی فاروارڈ کریں۔
Published: 05 Jan 2019, 3:09 PM IST
واضح رہے کہ این آئی نے چھاپہ ماری کر کے امروہہ اور دہلی سمیت کئی شہروں سے درجنوں مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار کیا ہے۔ جمعیۃ علما ہند نے تمام ملزمان کو قانونی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسی سلسلہ میں جمعۃ علما ہند کی ضلع یونٹ نے پرچے تقسیم کرنے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ پرچوں کو ہندی اور اردو زبان میں چھپوایا گیا ہے۔ مسجدوں کے پیش اماموں نے دعا سے قبل پرچہ کو پڑھ کر بھی سنایا۔ ان پرچوں میں نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے دوری بنا کر رکھنے کی صلاح دینے کے علاوہ ملک کی عدالتوں پر بھروسہ کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔
جامع مسجد امروہہ میں مفتی سید عفان منصورپوری نے نمازیوں سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’شہر کے لوگوں میں بے چینی ہے۔ نوجوانوں سے اپیل ہے کہ عدالت پر بھروسہ رکھیں اور ایمان کو مضبوط بنائیں۔ جمعیۃ علما ہند باریکی سے اس معاملہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ عدالتی تحویل میں لیے گئے نوجوانوں کے لئے وکیل مہیا کرائے گئے ہیں۔‘‘ دریں اثنا مفتی عفان نے حکومت و انتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ تلاشی کے نام پر دہشت نہ پھیلائی جائے اور بے قصوروں کو پریشان نہ کیا جائے۔
Published: 05 Jan 2019, 3:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Jan 2019, 3:09 PM IST
تصویر سوشل میڈیا