مرکز کی مودی حکومت سڑکوں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے زبردست مظاہروں سے حیران ہے اور ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ لوگوں کو خاموش کیا جائے۔ اس کے تحت بی جے پی مختلف ریاستوں میں شہریت قانون کی حمایت میں ریلی اور پروگرام کا بھی انعقاد کر رہی ہے جہاں سرکردہ لیڈران عوام، خصوصاً مسلمانوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ شہریت قانون کو لے کر لوگ غلط فہمی کے شکار نہ ہوں۔ اسی ضمن میں ریاست بہار واقع گیا میں منگل کے روز ایک ریلی ہوئی۔ اس ریلی میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے، لیکن شہریت قانون کے بارے میں سمجھانے کے ساتھ ساتھ انھوں نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی بھی شروع کر دی جس کو دیکھ کر وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے۔
Published: undefined
ریلی کے دوران ایک طرف تو یوگی جی نے کہا کہ شہریت قانون کسی ذات اور مذہب کے خلاف نہیں اور اس کی مخالفت مٹھی بھر لوگ کر رہے ہیں، اور دوسری طرف انھوں نے یہ کہہ ڈالا کہ مسلمانوں کی آبادی اس لیے بڑھی کیونکہ انھیں ہندوستان میں بہت ساری سہولتیں دی گئی ہیں۔ اپنے خطاب میں مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ جو بھی شہریت قانون کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں، وہ ملک کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔ حالانکہ سچ تو یہ ہے کہ مسلمانوں سے کہیں زیادہ بڑی تعداد میں غیر مسلم اشخاص اس قانون کی مخالفت میں سڑکوں پر ہیں۔
Published: undefined
مسلم آبادی کو لے کر اپنی تقریر میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ’’1947 سے اب تک مسلمانوں کی آبادی سات سے آٹھ گنا بڑھی ہے۔ کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہے۔ یہ آبادی اس لیے بڑھی کیونکہ ہندوستان میں انھیں سبھی سہولتیں دی گئی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’پاکستان کے اندر ہندوؤں کی آبادی ایک فیصد رہ گئی ہے۔ پاکستان میں ہندو یا تو مذہب تبدیل کرنے کے لیے مجبور ہے یا پھر انھیں مار دیا گیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز