وارانسی کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ سے متعلق جاری تنازعہ کے درمیان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے 17 مئی کی شب ایک انتہائی اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا کہ ’’مسلمان مسجد کی بے ادبی قطعی برداشت نہیں کر سکتے۔ فرقہ وارانہ طاقتیں غلط حرکتیں کر رہی ہیں اور عدالتیں بھی متاثرین کو مایوس کر رہی ہیں۔‘‘ میٹنگ کے دوران ’پلیسز آف وَرشپ ایکٹ 1998‘ کے مطالعہ کے لیے بورڈ نے ماہرین قانون کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی گیان واپی اور دیگر مساجد سے جڑے معاملوں کو دیکھے گی اور قانونی کارروائی کرے گی۔
Published: undefined
مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ منگل کی شب ایک ایمرجنسی آن لائن میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں گیان واپی اور ملک کی دیگر مساجد کو لے کر فرقہ وارانہ طاقتوں کے سلوک پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ بورڈ اراکین نے پایا کہ ایک طرف نفرتی طاقتیں پورے زور سے پروپیگنڈا پھیلانے میں لگی ہیں اور پاکیزہ مقامات پر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ دوسری طرف مرکزی اور ریاستی حکومتیں، جن پر قانون و انتظام کی ذمہ داری ہے، وہ خاموش بیٹھی ہیں۔ خود کو سیکولر کہنے والی پارٹیاں بھی خاموش ہیں۔
Published: undefined
جاری بیان میں بورڈ نے عدالتی کارروائی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ نے کہا کہ عدالت بھی اقلیتوں اور مظلومین کو مایوس کر رہی ہے۔ اس وجہ سے فرقہ وارانہ طاقتوں کو حوصلہ مل رہا ہے۔ گیان واپی معاملہ کورٹ میں 3 سال پہلے شروع ہوا تھا۔ ہائی کورٹ کے اسٹے آرڈر کو بھی نظر انداز کیا گیا۔ گیان واپی کو لے کر لگاتار مقدمے داخل کیے گئے اور اس کے بعد عدالت کے ذریعہ دیے گئے حکم مایوس کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز