لکھنؤ : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے بابری مسجد - رام جنم بھومی تنازعہ کے حوالہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے اسے سبھی کو قبول کرنا چاہئے اور امن و امان کی فضا کو بگڑنے نہیں دینا چاہئے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاملہ میں 17 نومبر سے پہلے فیصلہ سنائے جانے کی توقع ہے کیوں کہ 17 نومبر کو چیف جسٹس رنجن گگوئی اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے جا رہے ہیں۔
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
اے آئی پی پی ایل کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ تمام لوگوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے اور اسے قبول کرنا چاہئے۔ انہوں نے مسلم طبقہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیصلہ ان کی توقعات کے مطابق نہیں ہوتا تو بھی انہیں احتجاج یا کسی بھی قسم کے نعرے بلند نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا ، ’’ملک میں امن و امان کو بگاڑنے کی کوئی کوشش نہیں ہونی چاہئے اور سوشل میڈیا پر بھی احتیاط برتنی چاہئے۔ کسی بھی مسلمان کو اس کے نتائج سے خوفزدہ ہونے یا پس و پیش میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
ادھر شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے بھی کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ سب کے لئے قابل قبول ہوگا اور ملک میں امن کی صورت حال کو خراب کرنے کی کسی فریق کی کوئی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا ، ’’ہم آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور عدالت کے فیصلے کی پاسداری کریں گے۔ جو لوگ امن بگاڑنے کی کوشش کرتے ہیں انہیں اسلام کے حقیقی پیروکار نہیں کہا جاسکتا۔‘‘
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس کی جانب سے بھی اسی طرح کی اپیل کی گئی ہے۔ گزشتہ روز آر ایس ایس کا ایک اجلاس ہری دوار میں منعقد کیا جانا تھا لیکن اسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر منسوخ کر دیا گیا اور اس کے بعد دہلی میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
اجلاس کے درمیان آر ایس ایس کے ’پرچار پرمکھ‘ ارون کمار کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’رام جنم بھومی پر مندر کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے آنے کی کچھ دنوں میں توقع کی جارہی ہے۔ ہر ایک شخص کو کھلے دل سے فیصلہ کو قبول کرنا چاہئے۔‘‘
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
قبل ذکر ہے کہ ایودھیا کے بابری مسجد - رام مندر تنازعہ سے متعلق مقدمہ پر سپریم کورٹ میں حتمی سماعت مکمل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچھود، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس عبدالنظیر پر مشتمل 5 رکنی بنچ نے 40 دن تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔ ادھر موجودہ چیف جسٹس رنجن گگوئی 17 نومبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں، ایسی صورتحال میں توقع کی جا رہی ہے کہ فیصلہ سبکدوشی سے قبل ہی سنایا جا سکتا ہے۔
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Oct 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز