گئورکشا کے نام پر ملک بھر میں قتل و غارت کا جو کھیل چل رہا ہے وہ سب بی جے پی رہنماؤں کے نفرت سے بھرے بیانات ہیں۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ مسلمان گائے کو ہاتھ لگانے سے پہلے کئی بار سوچیں، کوئی کہہ رہا ہے کہ مسلمان بیف کھانا بند کر دیں تو موب لنچنگ رک جائے گی اور کوئی کھلے عام یہ اعتراف کر رہا ہے کہ ہاں! اس کے حامیوں نے ہی اکبر خان کو زد و کوب کیا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں کے ان زہرآلود اور اشتعال انگیز بیانات کا سیدھا مطلب یہی ہے کہ اگر گائے کو چھوا تو مار دئیے جاؤگے!
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST
کولگاؤں نوح میوات کے رہائشی اکبر خان کا الور کے رام گڑھ تھانہ علاقہ کے لالونڈی میں گئو رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر بہیمانہ قتل کر دیا۔ اس معاملہ میں پولس کا کردار بھی شک کے گھیرے میں ہے، کہا جا رہا ہے کہ گئو رکشکوں نے تو اکبر کو پیٹ کر پولس کے حوالہ کر دیا تھا اور بعد میں پولس نے بھی اسے پیٹا اور اسپتال پہنچانے میں کئی گھنٹے لگا دئیے۔
اکبر خان کی لنچنگ پر بات کرتے ہوئے راجستھان سے بی جے پی کے رکن اسمبلی گیان دیو آہوجا نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہیں کے حامیوں نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی اور پولس کو سونپ دیا تھا۔ وہ کہتے ہیں، ’’ہمارے حامیوں نے اکبر خان کو دو چار تھپڑ مارے تھے اور پولس کو سونپ دیا تھا۔ اس کے بعد پولس نے اس کے ساتھ کیا کیا ہمیں نہیں معلوم۔‘‘
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST
واضح رہے کہ اس سے قبل پہلو خان کا بھی جب الور میں گائے کے نام پر قتل کیا گیا تھا وہ گیان دیو آہوجا نے کہا تھا کہ، ’’جو گئو اسمگلنگ کرے گا وہ ایسے ہی مرے گا۔‘‘
متنازعہ بیان دینے کے لئے مشہور بی جے پی کے رہنما ونے کٹیار نے کہا ’’مسلمان گائے کو چھونے سے پہلے کئی بار سوچیں یہ ملک کے کروڑوں ہندؤں کے عقیدے کا سوال ہے۔‘‘ ونے کٹیار کا کہنا ہے کہ گائے کو لے کر پورا ہندو سماج مشتعل ہو گیا ہے اس لئے مسلمانوں کو گائے کو ہاتھ نہیں لگانا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت سے مسلمان ہیں جو گائے کو پالتے بھی ہیں اور کاٹتے بھی ہیں۔ حالانکہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ موب لنچنگ کرنا بری بات ہے۔
کٹیار نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے علیحدہ قانون کے نام پر حزب اختلاف کی جماعتوں کو پارلیمنٹ کے کام کاج میں رخنہ ڈالنے کا ایک اور موقع مل گیا ہے۔
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST
مسلمانوں کے بیچ کام کرنے والے یا یوں کہیں کہ مسلمانوں کو بہکانے والے آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ کے سربراہ اندریش کمار نے کہا ہے کہ مسلمان اگر بیف کھانا بند کر دیں تو موب لنچنگ کے واقعات ہونے بند ہو جائیں گے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا موب لنچنگ کے وقعات کا استقبال نہیں کیا جاسکتا۔
اندریش کمار کہتے ہیں کہ دنیا کا کوئی ایسا مذہب نہیں ہے جو گائے کے قتل کی اجازت دیتا ہو۔ ان کا یہ بھی دعوی ہے کہ اسلام سے لے کر عیسائی مذہب میں گائے کے قتل کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
اس سے پہلے الور میں گئورکشا کے نام پر موب لنچنگ پر بیان دیتے ہوئے مرکزی وزیر ارجن میگھوال بھی متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جیسے جیسے وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا موب لنچنگ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوگا۔ دراصل ان کا یہ کہنا تھا کہ موب لنچنگ کے واقعات نریندر مودی کے مخالفین کی سازش کا نتیجہ ہیں۔
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST
واضح رہے کہ 21 جولائی کی رات کو ہریانہ کے ضلع نوح (میوات) کے کولگاؤں کے رہائشی اکبر خان (کچھ میڈیا رپورٹوں میں رکبر خان بھی کہا جا رہا ہے) پر بھیڑ نے اس وقت حملہ کر دیا تھا جب وہ رات کے 12 بجے اپنے ساتھی اسلم کے ساتھ گائے خرید کر لا رہا تھا۔ بھیڑ کا الزام تھا کہ وہ گئو اسمگلنگ کر رہے ہیں۔ اسلم گئورکشکوں سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ رام گڑھ پولس نے موقع سے دو گائے برآمد کیں اور اکبر کو اپنے ساتھ لے گئی۔ صبح کے تقریباً 4 بجے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکبر کی موت ہو گئی۔
اکبر قتل کے الزام میں پولس نے تین افراد دھرمندر یادو، پرم جیت سنگھ اور نریش کو گرفتار کیا ہے۔ عدالتی حکم سے یہ تین ملزمان پولس ریمانڈ پر ہیں۔ معاملہ کی جانچ کے لئے راجستھان کے ڈی جی پی او پی گلہوترا نے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے اور وہ اس معاملہ پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔
پولس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگنے کے بعد رام گڑھ تھانہ انچارج اور 4 پولس اہلکاروں پر کارروائی کی گئی ہے۔ تھانہ انچارج کو معطل کیا گیا ہے جبکہ 4 پولس اہلکاروں کو لائن حاضر کر دیا گیا ہے۔
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jul 2018, 9:42 AM IST