نئی دہلی: ٹھٹھرتی سردی، تیز بارش، برفیلی ہوا اور کھلے آسمان نیچے خیمہ زن ملک کے کسان جن کو اس وقت اپنے کھیتوں میں ہونا چاہیے تھا، وہ آج تین نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈر پر گزشتہ 48 دنوں سے مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کسان تین زرعی قوانین اور مودی حکومت کی ناقص پالیسی سے سخت ناراض ہیں۔ اب تک کتنے ہی کسان شہید ہو چکے ہیں اور گزشتہ شب ایک اور کسان نے زہر کھا کر اپنی جان دے دی، لیکن مودی حکومت ہے کہ ضد پر اڑی ہوئی ہے۔ بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہرہ میں جہاں ایک جانب کسانوں کا حوصلہ بڑھانے اور حمایت میں معروف شخصیت شرکت کر رہی ہے۔ وہیں دوسری جانب کسانوں کی خدمت میں کچھ لوگ کھانے کا معقول انتظام و انصرام سے لیکر کپڑے دھونے، صفائی و ستھرائی سے لیکر جوتے پالش کرنے کے علاوہ مفت طبّی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔
Published: undefined
سنگھو بارڈر پر مسلم فیڈریشن آف پنجاب کی جانب سے جاری لنگر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ مسلم فیڈریشن کی جانب سے صبح سے رات تک لنگر جاری رہتا ہے۔ اس لنگر کی خاص بات یہ ہے کہ جب تک لوگ آتے رہتے ہیں یہ اپنی پوری آب وتاب سے چلتا رہتا ہے۔ ’قومی آواز‘ کے نمائندہ نے سنگھو بارڈر کا دورہ کرکے ان باتوں کا جائزہ لیا۔
Published: undefined
کسانوں کی بے لوث خدمت کرنے والی مسلم فیڈریشن آف پنجاب کے ذمہ دار حاجی جمیل جو پنجاب کے علاقہ مالیر کوٹلہ کے رہنے والے ہیں۔ لنگر کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ہم میٹھے چاول جسے زردہ کہتے ہیں اسے بنا کر لوگوں کا پیٹ بھرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ شر پسند عناصر مسلمانوں اور کسانوں کی اس تحریک کو بدنام کرنے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔ تاہم کچھ لوگوں نے یہ بھی کہنا شروع کر دیا تھا کہ یہاں بریانی پکائی اور کھلائی جا رہی ہے، ساتھ ہی یہ خبریں بھی چلائی جارہی تیں کہ یہاں پیزّا کھلایا جا رہا ہے آپ خود دیکھ سکتے ہیں یہاں پر کیا کھلایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس مظاہرہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو ملک میں بٹوارے کی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن یہاں ہمارے سکھ کسان بھائی ہمارا پورا ساتھ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن گنگا-جمنی تہذیب کا مظاہرہ کر رہی ہے اور لوگوں کو آپس میں اتحاد پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔ تاہم پنجاب، ہریانہ سے آئے ہوئے کسان بھائی مزہ لے کر ہمارے ہاتھ کا بنا ہو زردہ کھاتے ہیں۔ گودی میڈیا کی آنکھوں سے پٹّی ہٹانے کے لئے مسلم فیڈ ریشن آف پنجاب نے مضحکہ خیز پوسٹر بھی لگا رکھا ہے جس پر لکھا ہے ” آپ کی آنکھوں پر پردہ ہے گو دی میڈیا جی، یہ بریانی نہیں زردہ ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ محمد امجد جو سنگھو بارڈر پر کسانوں کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ نماز بھی پڑھاتے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں روزانہ نماز کا اہتمام کیا جاتا ہے اور جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ بعد نماز کالے قوانین کی واپسی کے لئے خصوصی دعاء بھی کی جاتی ہے جس میں سکھ کسان بھی ہاتھ اٹھا کر دعاء میں شرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہمارے اسلاف نے اس ملک کی آزادی کے لئے جو قربانیاں پیش کیں ہیں اس کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ آج مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسی سے ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے اور اب تین نئے زرعی قوانین لاکر ہمارے کسان بھائیوں کو سڑکوں پر مظاہرہ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ہے اگر کسی طبقہ کے ساتھ نا انصافی کی جائے گی تو ہم اس کا ساتھ ضرور دیں گے۔
Published: undefined
سنگھو بارڈر پر لنگر کے علاوہ کپڑے دھونے کا بھی پورا انتظام ہے۔ کپڑے دھونے کا ذمہ اٹھانے والے ہرپریت کا کہنا ہے کہ اگر کسان تحریک کو کامیاب بنانا ہے تو ہمیں ہر اعتبار سے اپنی خدمت پیش کرنی ہوگی اور آج ہم کپڑے دھو کر سخت سردی میں کسانوں کی ایک چھوٹی سی خدمت کر رہے ہیں۔
Published: undefined
مظاہرہ میں شرکت کرنے آرہے لوگوں کے لئے جوڑا گھر سیوک جتتّھا خلوص کے ساتھ جوتے پالش کرنے کی خدمات انجام دے رہا ہے۔ جوتے پالش کر رہے سیوک جتتّھہ کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ کسان اپنا گھر اپنے بچے اور کھیت کھلیان چھوڑ کر یہاں تین کالے نئے زرعی قوانین کی واپسی کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔ کسان اپنے خون سے زمین سے غلہ اگاتا ہے اور تب جاکر ہمیں روٹی ملتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کی اس مظاہرہ میں ہماری بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم کسانوں کی خدمت کریں۔ سنگھ بارڈر پر چھبیس گھنٹے طبّی سہولت بھی موجود ہے جہاں ہر مرض کی دوا دستیاب ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined