ہریانہ میں کانگریس ترجمان وکاس چودھری کے بہیمانہ قتل کی کانگریس صدر راہل گاندھی نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فرید آباد میں کانگریس ترجمان اور لیڈر وکاس چودھری کا قتل ایک قابل مذمت، شرمناک اور افسوسناک واقعہ ہے۔ یہ ہریانہ میں بگڑتے نظامِ قانون کا آئینہ ہے۔‘‘ انھوں نے اپنا رد عمل بذریعہ ٹوئٹ ظاہر کیا ہے اور اس ٹوئٹ میں انھوں نے وکاس چودھری کی روح کو سکون پہنچنے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل کے لیے دعا کی ہے۔
Published: undefined
دراصل ہریانہ کے فرید آباد میں کانگریس ترجمان وکاس چودھری کا آج صبح گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ واقعہ فرید آباد کے سیکٹر 9 واقع ہڈا مارکیٹ میں سر زد ہوا۔ خبروں کے مطابق حملہ آوروں نے وکاس کو آٹھ سے دس گولیاں ماریں۔ واقعہ کے فوراً بعد وکاس کو سروودے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ فی الحال حملہ آوروں کا کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔ پولس نے جائے وقوع سے 12 خالی کارتوس برآمد کیے ہیں۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق حملے کے وقت وکاس چودھری اپنی گاڑی پارک کر کے ہڈا مارکیٹ واقع جِم جا رہے تھے۔ یہ پورا واقعہ وہاں موجود سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔ پولس کے مطابق صبح 9 بج کر 2 منٹ پر جِم کے باہر دو حملہ آوروں نے وکاس پر اندھا دھند گولیاں چلا دیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو حملہ آور وکاس پر گولیاں چلاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وکاس کی گردن اور سینے پر گولیاں لگی ہیں۔ چار گولیاں وکاس چودھری کی کار کے شیشے پر لگی ہیں۔ دونوں حملہ آور سفید رنگ کی ایکس ایکس-4 گاڑی سےا ٓئے تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولس نے گاڑی اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
وکاس کے قتل کے بعد کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے بھی ٹوئٹ کر اس واقعہ کی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی راج میں ہریانہ غنڈہ راج اور منظم جرائم کا قلع بن گیا ہے۔ نظامِ قانون بدتر ہو چکا ہے۔ غنڈے-بدمعاشوں اور غیر سماجی عناصر کا بول بالا ہے۔ اس ماحول کے لیے قصوروار صرف کھٹر حکومت ہے۔ وکاس چودھری پر حملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے اور بی جے پی حکومت ملزمین کو قانونی سزا دلوائے۔‘‘
Published: undefined
فرید آباد میں پارٹی ترجمان کے قتل پر ہریانہ کانگریس کے صدر اشوک تنور نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہاں ’جنگل راج‘ ہے، قانون کا کسی کو کوئی خوف نہیں ہے۔ کل بھی اسی طرح کا واقعہ سامنے آیا تھا جہاں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے والی خاتون کو چاقو مار دیا گیا تھا۔ معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز