راجستھان میں ایک مسلم شخص افروزل کے قتل کے بعد ملک بھر میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ مقتول کے گھر میں ماتم اور چیخ و پکار مچی ہوئی ہے، کوئی کسی سے بات کرنے کی حالت میں نہیں ہے تو قتل کے ملزم کے گھر میں سکوت طاری ہے اور کوئی کسی سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نے اس واردات کی تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔ یہ ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ ہے جس نے لوگوں کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ راجستھان انسانی حقوق کمیشن کے چیئر مین نے اس واقعہ پر کہا ہے’’آج حیوان بھی کہہ رہے ہوں گے کہ وہ انسانوں سے بہتر ہیں۔‘‘
انگریزی اخبار ’انڈین ایکسریس ‘کے مطابق قتل کے ملز م شمبھو لال ریگر کی بیوی سیتا ریگر سہمی ہوئی نظر یں جھکا کر بیٹھی ہے۔ کافی منتیں کرنے پر وہ بات کرنے کو تیار ہوئی اور کہتی ہے ’’ مجھے نہیں معلوم میرے شوہر نے قتل کی واردات کو انجام کیوں دیا۔‘‘ سیتامزید کہتی ہے ’’ وہ بے روزگار ہے، زیاد وقت گانجا پیتا رہتا ہے اور ادھر ادھر گھومتا رہتا ہے ۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ قتل بھی کر سکتا ہے۔‘‘
شمبھو لال اور اس کے بھتیجے کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ دونوں کیولا میں اپنے رشتہ دار کے گھر پر ٹھہرے ہوئے تھے۔ سیتا ریگر کے مطابق اس کے شوہر کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے ، وہ بدھ کی صبح گھر سے نکلا تھا اور ابھی تک گھر نہیں لوٹا ہے۔ ادھر ادے پور رینج کے آئی جی آنند شریواستو کے مطابق ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ شمبھو لال میں کوئی ایسی علامت نظر نہیں آتی جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکے کہ وہ دماغی طور سے بیمار ہے۔ پولس نے سیتا کے اس دعوے کو بھی غلط قرار دے دیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ اس کا شوہر نشے کا عادی ہے۔
تین بچوں کے باپ شمبھو لال ریگر کا ایک سال قبل تک ماربل کا ٹھیک ٹھاک کاروبار تھا۔ پولس کے مطابق جس وقت وہ قتل کو انجام دے رہا تھا تو اس کا نابالغ 14سالہ بھتیجا ویڈیو بنا رہا تھا۔
اس واقعہ پر ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کر کے کہا ’’ راجستھان میں بنگال کے مزدور کی بہیمانہ قتل کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ لو گ اتنے غیر انسانی کیسے ہو سکتے ہیں ؟ افسوس ۔‘‘ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ مہلوک افروزل کے لواحقین کو3 لاکھ روپےاور خاندان کے ایک رکن کو سرکاری ملازمت دی جائے گی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ وزراء کا ایک وفد مہلوک کے گھر کا دورہ کرنے کے لئے بھیجا جارہا ہے۔
Published: 08 Dec 2017, 2:33 PM IST
بی بی سی کے مطابق اس واقعہ پر راجستھان انسانی حقوق کمیشن نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ کمیشن کے چیئرمین جسٹس پرکاش ٹاٹیا نے کہا ’’ انسان کو اشرف المخلوقات تصور کیا جاتا ہے۔ مگر اس واردات کے بعد جانور بھی یہ کہہ رہے ہوں گے کہ انسانوں سے بہتر تو وہ ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’اس واقعہ سے میں بہت پریشان ہوں ، ہم آج شرمندہ ہیں۔ ‘‘
جسٹس ٹاٹیا نے کہا ’’ ہم نے واقعہ سے متعلق حقائق پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ ملتے ہی آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ یہ انسانی حقوق ہی نہیں بلکہ انسانیت کی موت ہے۔‘‘
Published: 08 Dec 2017, 2:33 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Dec 2017, 2:33 PM IST