قومی خبریں

بیٹے کی گرفتاری پر بھڑکے منور رانا، کہا- ’پولیس نے ضد میں دفعات عائد کیں‘

منور رانا نے کہا کہ ان کے بیٹے کو رائے بریلی پولیس نے نہیں بلکہ یوپی پولیس نے گرفتار کیا ہے اور پولیس نے ضد میں ان کے بیٹے پر دفعات عائد کی ہیں۔

منور رانا / آئی اے این ایس
منور رانا / آئی اے این ایس IANS_ARCH

لکھنؤ: شاعر منور رانا کے بیٹے تبریز رانا کو رائے بریلی پولیس نے بدھ کے روز گرفتار کر لیا۔ تبریز رانا پر خود پر حملہ کروانے کا الزام ہے۔ بیٹے کی گرفتاری ہونے سے منور رانا بھڑک گئے۔ انہوں کہا کہ ان کے بیٹے کو رائے بریلی پولیس نے نہیں بلکہ یوپی پولیس نے گرفتار کیا ہے اور پولیس نے ضد میں ان کے بیٹے پر دفعات عائد کی ہیں۔

Published: undefined

منور رانا نے آج تک سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’رائے بریلی پولیس نے اسے گرفتار نہیں کیا۔ اسے تو یو پی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’پولیس کی ضد تھی، لہذا میرے بیٹے پر 211، 120بی کی دفعات عائد کر دی گئیں۔ وہ روکے رہے کہ ایک آدھ دفعات اور عائد کر دیں۔ دہشت گردی کی دفعہ لگا دیں۔ تو کچھ لگا دیں۔ آتنک واد کی دفعہ تو منور رانا پر لگاتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا، ’’ایک رکن پارلیمنٹ کے بیٹے پر بھی یہی کیس چلا تھا۔ تو مودی جی نے اسے منتری بنا دیا۔ تو اگر سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کے ساتھ ہے تو مودی جی مجھے بھی منتری بنا دیں۔ کیونکہ میرے بیٹے نے بھی وہی جرم کیا ہے۔‘‘

Published: undefined

منور رانا کا اشارہ موہن لال گنج سے رکن پارلیمنٹ کوشل کشور پر تھا۔ ان کے بیٹے آیوش پر اسی سال مارچ میں گولی چلی تھی۔ بعد میں لکھنؤ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بیٹے نے اپنے سالے سے ہی اپنے اوپر گولی چلوائی تھی۔ کوشل کشور کو کابینہ کی توسیع میں رہائش اور شہری امور کی وزارت میں وزیر مملکت بنایا گیا۔

Published: undefined

28 جون کو رائے بریلی شہر کوتوالی علاقہ میں شام 5.30 بجے تبریز پر فائرنگ ہوئی تھی۔ اس واقعہ میں شامل 2 شوٹروں سمیت چار لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ پوچھ گچھ میں ملزم حلیم، سلطان، ستیندر تیواری اور شوبھم سرکار نے پولیس کو بتایا تھا کہ خود تبریز نے اپنے اوپر حملہ کروایا تھا۔ پولیس کا دعوی ہے کہ وہ ایسا کر کے اس کا الزام اپنے کنبہ کے لوگوں پر عائد کرنا چاہتا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined