ممبئی: ممبئی کے دھاراوی علاقہ میں طلباء کے احتجاج میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد یہاں کے حالات قابو میں ہیں اور امن قائم ہے، لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر اس معاملہ میں وکاس پاٹھک عرف ہندوستانی بھاؤ کی حمایت میں ایک مرتبہ پھر احتجاج کا انتباہ دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر ممبئی پولیس الرٹ ہوگئی ہے اور دھاراوی کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
دھاراوی علاقے میں پولیس وین کے ساتھ حفاظتی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ ممبئی میں طلباء کا اچانک اتنا بڑا مجمع جمع کرنے کے پیچھے کون لوگ تھے اور اس کے پس پشت کون سی طاقت کارفرما تھی، پولیس اس کی بھی تفتیش میں مصروف ہے کیونکہ حالات اب بھی کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ آف لائن امتحان کے خلاف ہندوستانی بھاؤ نے طلباء کے احتجاج کی حمایت کی تھی اس معاملہ میں اقرار خان اور ہندوستانی بھاؤ کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ہندوستانی بھاؤ کو پرتشدد واقعات کا ذمہ دار قراردیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے ہی طلبا کو جمع ہونے کے لئے سوشل میڈیا کی معرفت اکسایا تھا اور ان کے ورغلانے پر ممبئی ہی نہیں بلکہ ناگپور اور ریاست کے دیگر علاقوں میں احتجاج کے لئے مظاہرین جمع ہوئے تھے، ان مظاہرین نے ناگپور میں بھی تشدد کو انجام دیا تھا، جس کے بعد اب ناگپور میں بھی ہندوستانی بھاؤ پر مقدمہ قائم کیا گیا ہے، ناگپور پولیس بھی اس کی تحویل حاصل کرے گی۔
Published: undefined
ممبئی میں سوشل میڈیا پر پولیس کی نظر ہے اور ہندوستانی بھاؤ کے اکاؤنٹ پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی بھاؤ نے اس سے قبل کتنے ویڈیو تیار کئے ہیں اور اس ویڈیو کے کتنے فالووور ہیں اور کتنے طلباء اس کے رابطے میں تھے، اس احتجاجی مظاہرہ میں کوئی تنظیم بھی شریک تھی یا سیاسی جماعت ان کی پس پردہ حمایت کر رہی تھی ان تمام نکات پر تفتیش جاری ہے۔
Published: undefined
ممبئی دھاراوی میں احتجاج کے دوران پر تشدد واقعہ کے بعد اب پولیس نے اپیل کی ہے کہ والدین اپنے بچوں اور طلباء پر نظر رکھیں کہ وہ سوشل میڈیا کا استعمال کیسے کرتے ہیں اور کس کو اکاؤنٹ پر فالو کرتے ہیں، ڈی سی پی پرنیہ اشوک نے بتایا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بالغ ہی پہلے اکاؤنٹ کھولا کرتے تھے لیکن اب 16 سے 15 سال کے بچوں کے بھی اکاؤنٹ انسٹا گرام ٹوئٹر اور فیس بک پر ہیں یہ بچے ان اکاؤنٹ میں کس کو فالو کر تے ہیں کیا وہ کسی اشتعال انگیزی میں ملوث تو نہیں ہیں۔ متنازع شخصیت سے طلباء کو دور رہنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
حکومت مہاراشٹر میں وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے احتجاج کے بعد اپنا موقف واضح. کرتے ہوئے کہا کہ دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحان کا آف لائن امتحان لینے کا فیصلہ ماہرین تعلیم کے مشورے سے لیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے تقریباً پندرہ لاکھ طلباء ہر سال بورڈ امتحان دیتے ہیں اور اس کے لئے وہ تین ماہ قبل سے ہی تیاریاں شروع کر دیتے ہیں۔ ایسے میں امتحان کے طریقہ کار میں تبدیلی طلباء میں کنفیوزن پیدا کرے گی۔
Published: undefined
گائیکواڑ نے کہا کہ وہ طلباء کے مسائل کو سننے اور انہیں حل کرنے کے لئے تیار ہیں۔ مہاراشٹر وکاس آگھاڑی کی حکومت طلباء کے مسائل کے حل کے لئے موجود ہے ایسے میں طلباء کو سڑکوں پر احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے امتحان کو اس طرح متعین کیا ہے کہ اگلا تعلیمی سال متاثر نہ ہو پائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز