ممبئی: ممبئی شہر و مضافات میں یوم عاشورہ کورونا وبا کی نذر ہوگیا، کیونکہ کورونا کی پابندیوں کی وجہ سے شہر میں جلوس پر پابندی عائد تھی۔ لیکن ممبئی میں امام باڑہ سے لے کر رحمت آباد قبرستان کی سڑکیں یا حسین یا حسین یا حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے فلک شگاف کے نعروں سے گونج اٹھیں کیونکہ جنوبی ممبئی میں شیعہ برادری کو ممبئی میں امام باڑہ سے رحمت آباد قبرستان تک جلوس عاشورہ نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔
Published: undefined
تعزیہ داری کا یہ جلوس شام 4 بجے امام باڑہ سے نکالا گیا اس جلوس میں 7 ٹرکوں پر تعزیے رکھے گئے تھے اور اس میں صرف 15 سوگواروں کو شرکت کی اجازت تھی۔ ممبئی پولیس نے جلوس کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات بھی کئے تھے۔ اس جلوس عاشورہ کو صرف 100 جاں نثاران حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو اجازت دی گئی تھی۔ جلوس کے پیش نظر چپہ چپہ پر پولیس کا پہرہ تھا۔ ممبئی میں ادارہ تحفظ حسینیت کے زیر انصرام یہ جلوس نکالا گیا تھا۔ ادارہ تحفظ حسینیت کے جنرل سکریٹری حبیب ناصر نے بتایا کہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بعد اس جلوس کو نکالا گیا تھا۔
Published: undefined
ممبئی میں امام باڑہ سے رحمت آباد قبرستان تک کے جلوس کو ہی شیعہ برادری کی نمائندگی کے لیے تعزیہ داری کی اجازت دی گئی تھی، جبکہ قبرستان میں صرف 25 جاں نثاران حسین نے جلوس کے اختتام میں شرکت کی۔ ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں کورونا کی وجہ سے شہر میں تعزیہ داری کی گئی لیکن جلوس تعزیہ داری نہیں نکالا گیا کیونکہ پولیس نے اس پر پابندی عائد کی تھی۔ تعزیہ داری کی ممانعت تھی اس لئے ممبئی کے مضافات جری مری میں تعزیہ تو بٹھایا گیا لیکن تعزیہ داری کا جلوس نہیں نکالا گیا جبکہ یہ تعزیہ داری کا جلوس ممبئی کے متعدد علاقوں میں گشت کرتا تھا اور پھر جری مری پر ہی اختتام پذیر ہوتا تھا۔
Published: undefined
ممبئی میں جلوس عزاداری پر بھی مکمل پابندی عائد تھی اس لئے ممبئی میں یوم عاشورہ صرف امام باڑہ پر ہی نکالا گیا تھا۔ شہر میں جلوس عزاداری اور تعزیہ داری سمیت دیگر تقریبات پر پابندی عائد تھی اور اس کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے شہر میں یوم عاشورہ بخیر و عافیت گزر گیا کہیں سے کسی بھی قسم کی کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ جگہ جگہ عاشورہ کے پیش نظر سڑکوں پر شربت اور نیاز کی تقسیم کی گئی جبکہ کھچڑا اور شربت کے ساتھ نذر و نیاز بھی کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined