مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان شیوسینا کے قومی ترجمان سنجے راؤت این سی پی سربراہ شرد پوار سے ملنے ممبئی واقع ان کی رہائش پر پہنچے ہیں۔ اس میٹنگ کی خبروں کے بعد سے قیاس آرائیاں کافی تیز ہو گئی ہیں اور سیاسی ہلچل بھی عروج پر ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ شرد پوار اور سنجے راؤت کے درمیان یہ ملاقات نتن گڈکری سے ہونے والی ملاقات سے پہلے ہوئی۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کی کرسی کو لے کر شیو سینا اور بی جے پی کے درمیان سیاسی جنگ جاری ہے۔ نتن گڈکری کے ساتھ ہونے والی میٹنگ سے پہلے ایک بار پھر شیو سینا نے اپنا رخ صاف کر دیا ہے۔ شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ہم صرف ان باتوں پر تبادلہ خیال کریں گے جن پر ہم نے اسمبلی انتخابات سے قبل اظہارِ اتفاق کیا تھا۔ اب نئی تجاویز پر غور نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی اور شیو سینا نے انتخابات سے پہلے وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر ایک معاہدہ کیا تھا اور اس کے بعد ہی ہم انتخاب کے لیے اتحاد بنا کر آگے بڑھے تھے۔‘‘
Published: undefined
سنجے راؤت کے اس بیان سے واضح ہو گیا ہے کہ اگر بی جے پی کی جانب سے نتن گڈکری کوئی نئی تجویز لے کر آتے ہیں تو شیو سینا اس پر حامی نہیں بھرے گی۔ ان کے اس بیان سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ شیوسینا وزیر اعلیٰ عہدہ کو لے کر کوئی معاہدہ نہیں کرنے جا رہی ہے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان کھڑی دیوار کو ختم کرنے کی ایک بار پھر کوششیں تیز ہو گئی ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ آج شیوسینا کے ساتھ مرکزی وزیر نتن گڈکری میٹنگ کر سکتے ہیں، خبروں میں کہا گیا ہے کہ سنگھ نے بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان جھگڑے کو حل کرنے کے لئے گڈکری کو كمان سونپی ہے، ایسا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ گڈکری نہ صرف بی جے پی کی جانب سے تجویز رکھیں گے، بلکہ شیوسینا کے رہنماؤں کو سمجھانے کی بھی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
اس سے پہلے شیوسینا نے سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کو خط لکھ کر معاملہ کو حل کرنے اور ثالثی کے لئے نتن گڈکری کو ذمہ داری سونپنے کی بات کہی تھی، وہیں دیویندر فڑنویس نے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ جلد ہی مہاراشٹر میں حکومت بن جائے گی، اس کے بعد منگل دیر شام دیویندر فڑنویس نے پارٹی کور کمیٹی کی میٹنگ بلائی اور پھر براہ راست سنگھ کی پناہ میں جا پہنچے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined