نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ 21 روزہ لاک ڈاؤن کے بعد ریل گاڑیاں چلنے کی خبر وائرل ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے گھر جانے کے لئے سڑکوں پر آگئے جس سے ممبئی کے باندرہ ریلوے اسٹیشن پر غیر معمولی صورت حال پیدا ہوگئی۔
Published: undefined
مہاراشٹر کانگریس صدر بالا صاحب تھوراٹ اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوہان نے بدھ کو پارٹی کے پریس بریفنگ میں کہا کہ کورونا کو روکنے کے لئے سب کو مل کر جنگی سطح پر کام کرنا ہے لیکن جب کچھ لاپروائی ہوتی ہے تو باندرہ جیسے واقعات پیدا ہوتے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ایک خط میں کچھ گاڑیاں چلانے کی بات کہی گئی تھی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور صورت حال خراب ہوگئی۔ ریلوے کو پہلے تو آن لائن ٹکٹ بکنگ نہیں کرنی چاہیے تھی اور گاڑیاں چلانے کے تعلق سے خط جاری نہیں کرنا چاہیے تھا۔
Published: undefined
کانگریس لیڈران نے کہا کہ یہ بھیڑ ریلوے کی لاپروائی سے جمع ہوئی۔ لاپروائی اتنی سنگین ہے کہ 14اپریل 2 بجے تک ٹکٹ بکنگ ہو رہی تھی اور اچانک 3 بجے کہا جاتا ہے کہ ریل گاڑیاں نہیں چلیں گی اور یہ لاپروائی اس واقعہ کی وجہ بنی، ریلوے وزیر پیوش گویل کو اس طرح کے واقعات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
تھوراٹ اور چوہان نے کہا کہ ریاستی حکومت کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے پوری طاقت کے ساتھ کام کر رہی ہے اور کورونا وبا کو ہرانے کی جنگ میں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔ اس وبا کو روکنے کے لئے جو بھی ہدایات مرکز سے ملے گی اس پر سختی اور مخلصانہ طریقے سے عمل کیا جا ئے گا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کورونا سے لڑنے کے لئے اسپتالوں میں پورا انتظام کیا گیا ہے۔ اس وبا سے لڑنے کے لئے کسی طرح سے رقم کی کمی نہیں ہے۔ ضلع افسران کو اس کے لئے خاطر خواہ رقم کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے اور ارکان پارلیمنٹ اور اسیمبلی کو فنڈ کے استعمال کی اجازت ہے۔
Published: undefined
مہاراشٹر کانگریس لیڈران نے کہا کہ ریاست میں 2758 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور 184 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ حکومت کورونا کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ لڑ رہی ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ حکومت نے سب سے پہلے اس کی روک تھام کے لئے کوششیں شروع کیں، جس کا نتیجہ ہے کہ ریاست کے 10 اضلاع میں ابھی یہ وبائی بیماری نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز