ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ رام نومی تہوار کے دوران مالوانی علاقے میں 30 مارچ کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ رکھے۔ جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس منجوشا دیش پانڈے کی ڈویژن بنچ نے سنیچر (28 جنوری) کو سماجی کارکن محمد جمیل مرچنٹ کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔
Published: undefined
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ’’اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی-زون XI) اجے کمار بنسل کی جانب سے ایک حلف نامہ داخل کیا ہے۔ مذکورہ حلف نامے سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ 9 اگست 2023 کے حکم کے مطابق متعلقہ سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھا کر لی گئی ہیں۔ مذکورہ حلف نامے کے جواب میں پنچنامہ / سیکشن 65بی سرٹیفکیٹ منسلک ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ سی سی ٹی وی فوٹیجز اچھی حالت میں ہیں اور کچھ اچھی حالت میں نہیں ہیں۔ عدالت نے سی سی ٹی وی ویڈیو اور آڈیو فوٹیج پر سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات کی خلاف ورزی کے پیش نظر درخواست گزار کو آزادانہ درخواست دائر کرنے کی بھی اجازت دی۔
Published: undefined
اس کیس میں ملزم بنائے گیے جمیل مرچنٹ کا دعویٰ ہے کہ انہیں کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے جبکہ اس وقت وہ بھیڑ کو کنٹرول کرنے میں پولیس کی مدد کر رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دکھا رہی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ یہ میری بے گناہی کا ثبوت ہے۔‘‘ جمیل مرچنٹ نے کہا کہ ’’پہلے دن سے مجھے یقین ہے کہ میں بے قصور ہوں اور مجھے پھنسایا جا رہا ہے۔ اب چیزیں مزید واضح ہو گئی ہیں کہ ایسا کیوں ہوا۔‘‘
Published: undefined
جمیل مرچنٹ نے اپنی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ ’’پولیس نے کسی اور وجہ سے فوٹیج شیئر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ’’فوٹیج کو ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے اس لیے عدالت سے انہوں نے اسے محفوظ رکھنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی۔ جمیل مرچنٹ نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ پولیس نے ان کے خلاف سازش رچی اور ان کا نام ایف آئی آر میں شامل کیا۔‘‘ جمیل نے ممبئی کے سرپرست وزیر منگل پربھات لودھا، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور ایڈیشنل پولیس کمشنر (شمالی زون) راجیو جین، ڈپٹی کمشنر آف پولیس اجے بنسل اور مالونی پولیس اسٹیشن کے خلاف بامبے ہائی کورٹ، مہاراشٹر لوک آیکت اور انسانی حقوق کمیشن میں شکایتیں درج کرائی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined