کووڈ-19 انفیکشن کی وجہ سے پورا ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا پریشان ہے اور اس درمیان طوفان نسرگ نے بھی ہندوستان کئی کچھ ریاستوں میں اپنی تباہی مچائی ہے۔ ممبئی ایک ایسا شہر ہے جو کورونا انفیکشن کے لگاتار بڑھتے ہوئے معاملوں سے پریشان ہے ہی، نسرگ طوفان کی وجہ سے بھی شہر کے انتظام و انصرام کو کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مشکل وقت میں ایک کمسن مسلم لڑکی کے دل کے آپریشن کے لیے ممبئی پولس کے ایک جوان اپنا پورا زور لگا دیا اور اب اس کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔
Published: 04 Jun 2020, 10:29 PM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 3جون کو 14سالہ ثناء ایف خان کو ہندوجا اسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری کی ضرورت پیش آئی اور اسے اے پلس خون کے گروپ کی ضرورت پڑی۔ کورونا وائرس کے دوران پابندیوں اور طوفان کی وجہ سے خون کے لیے دستیاب شخص پہنچنے سے قاصررہا۔ اس موقع پرتاردیو پولس اسٹیشن سے وابستہ آکاش بابا صاحب گائیکواڈ نامی پولس اہلکار جعلی اسپتال میں تعینات تھا اور اسے جب اس صورتحال کا علم ہوا تواس نے رضاکارانہ طور پر خون دینے کی پیشکش کی۔
Published: 04 Jun 2020, 10:29 PM IST
مذکورہ پولس اہلکار گائیکواڈ کو اندر لے جایا گیا اور ضروری جانچ کے بعد ان کے خون میں یکسانیت پائی گئی اور اس طرح خون کا عطیہ مریض کی جان بچانے میں مددگار ثابت ہوا۔ اس واقعہ کے بعد وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے پولس کانسٹبل کو کال کیا اور اس کی ستائش کی ۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ پولس نے پہلے کورونا اور پھر طوفان کے بحران میں عوام کی زبردست مدد کی ہے، اور اب ایک کمسن لڑکی کی زندگی بچانے میں پولس اہلکار نے انسانیت کا سر بلند کیا ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 04 Jun 2020, 10:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Jun 2020, 10:29 PM IST
تصویر: پریس ریلیز