ممبئی: کانگریس رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی کی قیادت میں راشٹریہ ایکتا منچ، مولاناآزاد وچار منچ سمیت کئی ایک غیر سرکاری تنظیموں رضاکاروں اور سربراہان نے شہر ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مضافات کے باندرہ کلکٹر آفس کے سامنے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ اس متنازعہ قانون کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ مظاہرین میں بڑی تعداد برادران وطن کی تھی جو مرکزی مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے اور وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کےمتذکرہ قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
اس موقع پر رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے کہا کہ جب سے مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سےملک کے عوام بالخصوص مسلمانوں اور غریبوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے نیز حکومت نے شہریت سے متعلق جو قانون پارلیمنٹ میں منظور کرایا ہے وہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو پاش پاش کرنے کے درپے ہے۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں ہی دروغ گوئی سے کام لے رہے ہیں اور بہت متانت کے ساتھ اپنے بیان جاری کرکے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ این آر سی اور حراستی کیمپ کے تعلق سے دونوں نے بالکل مختلف بیان جاری کیا ہے۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
حسین دلوائی نے مزید کہا کہ 27نومبر کو وزیر مملکت برائے داخلہ متیانند نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ ملک بھر میں ایسے کئی حراستی کیمپس موجود ہیں۔جب کہ آسام کے اس کیمپ میں 28لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔انہوں نے ان اموات کی تصدیق بھی کی تھی لیکن اس بعد بھی وزیر اعظم نریندر مودی نے 22دسمبر کو اس تعلق سے یہ بیان دیا کہ حراستی کیمپ کے افواہیں ہیں اور وہ ناپاک ارادوں سے بھری پڑی ہیں یہ جھوٹ ہے، جھوٹ ہے، جھوٹ ہے۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ دونوں بی جے پی کے لیڈران کے ان بیانات سے پورا ملک واقف ہے اور ان کی دروغ گوئی اب عوام کے سامنے آگئی ہے اور وہ دن دور نہیں جب پورا ہندوستان اس معاملے کو لے کر ایک بڑا احتجاج سڑکوں پر آکر کرے گا۔ اس موقع پر مولانا آزاد وچار منچ کے ممبئی صدر صادق لطیف خان، سکریٹری یوسف انصاری، اجے جادھو .کملا کر قدم ویشالی گالا سپنا جھا شبانہ شیخ سنجے باگڑی راجن جھاء شمشاد ترک امت سالنکے .پپو ٹھاکر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Dec 2019, 4:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز