موصولہ اطلاعات کے مطابق ’’ورشا‘‘ بنگلے کے ایک کمرے میں انگریزی زبان میں کچھ اس قسم کی تحریرلکھی گئی ہے جس کے مطابق’’ ہو از یوٹی......‘‘،’’ یوٹی از مین‘‘ حالانکہ تحریر میں کہیں بھی ادھو ٹھاکرے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ اندازہ لگایا جا رہاہے کہ ’’ یو ٹی‘‘ ادھو ٹھاکرے کا مختصر نام ہے
Published: undefined
ممبئی: ریاست مہاراشٹر میں جاری سیاسی رقابت کا آج ایک ایسا پہلو سامنے آیا ہے جس میں ریاست کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی سرکاری رہائش گاہ’’ ورشا‘‘ نامی بنگلے کے کمروں میں ان کے خلاف لکھےگئے نفرت آمیز کلمات کا انکشاف ہوا ہے اس سلسلے میں ایسا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے اہل خانہ اس کے پس پشت ہیں۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق ’’ورشا‘‘ بنگلے کے ایک کمرے میں انگریزی زبان میں کچھ اس قسم کی تحریرلکھی گئی ہے جس کے مطابق’’ ہو از یوٹی......‘‘،’’ یوٹی از مین‘‘ حالانکہ تحریر میں کہیں بھی ادھو ٹھاکرے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ اندازہ لگایا جا رہاہے کہ ’’ یو ٹی‘‘ ادھو ٹھاکرے کا مختصر نام ہے اور تحریر کے مطابق ادھو ٹھاکرے کون ہیں؟ نیز ادھو ٹھاکرے برا آدمی ہے۔ اسی طرح کمرے میں دیویندر فڑنویس کی شان میں بھی کئی کلمات تحریر ہیں جس کے مطابق ’’دیویندرفڑنویس از راک‘‘ اور ’’بی جے پی از راک‘‘۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق فی الوقت ورشا بنگلہ سرکاری محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی تحویل میں ہے اور اس کی تجدید اور تزئین کاری کا کام جاری ہے۔ نیز سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسی بنگلے میں قیام پذیر تھے اور مہاراشٹر میں اقتدار میں تبدیلی کے بعد انہیں یہ بنگلہ خالی کرنا پڑاتھا۔ جس کمرے میں وزیر اعلی کے خلاف نفرت آمیز کلمات اور دیویندر فڑنویس کی شان میں لکھے گئے کلمات منظر عام پر آئے ہیں وہ کمرہ دیویندر فڑنویس کی کم سن دختر کے استعمال میں تھا۔ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلی کی جانب سے بنگلہ خالی کر دینے کے بعد کسی بھی دوسرے شخص کو بنگلے میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ریاست کے دونوں سیاست دانوں کے بیچ رسہ کشی جاری ہے حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی اہلیہ نے ادھو ٹھاکرے سمیت شیوسینا کے تعلق سے کئی ایک تنقیدی ٹوئیٹر کیے تھے۔ دیویندرفڑنویس فی الوقت شمال ممبئی کے پاش علاقے میں واقع ایک فلیٹ میں رہائش پذیر ہیں اور چند دنوں میں سال نو کے آغاز کے بعد وہ اپوزیشن لیڈر کو دستیاب ہونے والے سرکاری’’ ساگر ‘‘نامی بنگلے میں جلد ہی منتقل ہوجائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined