باندہ:: اتر پردیش کے ہائی پروفائل زور آور لیڈر و ایم ایل اے مختار انصاری کو سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان بدھ کے روز پنجاب سے لاکر باندہ ضلع جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ مختار کی باندہ جیل میں واپسی قانونی رسہ کشی کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر تقریباً ساڑھے 26 مہینے بعد ممکن ہو سکی۔ یوپی پولیس کی اسپیشل سیکورٹی ٹیم کے ذریعہ پنجاب کی روپڑ جیل سے مختار انصاری کو علی الصبح تقریباً 4:50 بجے ضلع جیل باندہ کے گیٹ پر لایا گیا اور تقریباً پانچ بجے انہیں جیل کے اندر داخل کر لیا گیا۔ محکمہ داخلہ نے پریس ریلیز جاری کر یہ معلومات دی۔
Published: undefined
مختار کو لانے والی پولیس کی اسپشل ٹیم اور جیل افسران کی موجودگی میں سیکورٹی اہلکار نے سامان کی جانچ کی۔ ساتھ ہی مختار انصاری کی بھی جدید ڈورم فیم میٹل ڈٹکٹر، پول میٹل ڈٹکٹر، ہیڈن ہیلد میٹل ڈٹکٹر وغیرہ آلات کے ذریعہ تلاشی لی گئی جس میں کوئی بھی غیر قانونی سامان برآمد نہیں ہوا۔ میڈیکل کالج باندہ کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختار کی صحت کا معائنہ کیا اور انہیں صحت مند قرار دیا۔ کورٹ سے متعلقہ دستاویزات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مختار انصاری کی سیکورٹی کے لئے ضلع انتظامیہ نے پختہ انتظامات کیے ہیں۔
Published: undefined
مختار انصاری کو بیرک نمبر 16 میں رکھا گیا ہے جو 24 گھنٹے کیمرے کی نگرانی میں ہے۔ پوری جیل سی سی ٹی وی کیمروں سے لیس ہے اور جیل ہیڈکوارٹر لکھنؤ کے کمانڈ سینٹر روم سے اس کی لگاتار مانیٹرنگ اعلی افسران کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ جیل کے باہر کی سیکورٹی کے لئے ڈیڑھ سیکشن پی اے سی کے علاوہ آئی جی رینج کے ذریعہ ایک پلاٹون پی اے سی بھی مہیا کرائی گئی ہے ۔جیل کے انتظامی اور سیکورٹی نظم وضبط کے لئے شہر مجسٹریٹ باندہ کو انچارج سپرنٹنڈنٹ آف جیل بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
پرمود کمار ترپاٹھی جیلر اور دو ڈپٹی جیل پہلے سے ہی تھے اس کے علاوہ دو نئے ڈپٹی جیلر تعینات کیے گئے ہیں۔ ہیڈ جیل وارڈ اور جیل وارڈ بھی وافر مقدار میں دستیاب کرائے گئے ہیں۔ روپڑ جیل میں مختار انصاری کی کورنا جانچ کیے جانے کی کوئی رپورٹ جیل کو موصول نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے جیل انتظامیہکی جانب سے ان کی کورونا جانچ کرائی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ دیئے گئے حکم پر عملدرآمد میں ضلع انتظامیہ باندہ اور سی ایم او باندہ کے تعاون سے مختار انصاری کی صحت کا خیال رکھنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ہرصورتحال میں 24 گھنٹے جیل اور مختار انصاری کی سیکورٹی انتظام کو یقینی بنانے کے ہدایات دئیے گئے ہیں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد پنجاب حکومت مختار انصاری کو اترپردیش پولیس کے حوالے کرنے کے لئے تیار ہوئی تھی جس کے بعد انہیں بذریعہ سڑک یہاں لانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لئے محکمہ داخلہ نے سیکورٹی کا فل پروف پلا ن تیار کیا تھا۔ اور تقریباً 140جوانوں کا ایک دَل جس میں پی اے سی کے جوان بھی شامل تھے پیر کو پنجاب کے لئے روانہ ہوا تھا۔ اس درمیان زورآور لیڈر کی سیکورٹی اور اس کے ساتھ کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کے تمام قیاس اپوزیشن پارٹیوں اور سوشل میڈیا پر لگائے جانے لگے۔ ان سب سے بے پرواہ سیکورٹی اہلکاروں نے دو دن اور دو رات کے تھکا دینے والے سفر کو طے کرکے مختار کو باندہ جیل پہنچا دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined