قومی خبریں

رکن پارلیمنٹ پپو یادو کو پھر ملی جان سے مارنے کی دھمکی، پاکستانی نمبر سے آئی کال

پورنیہ سے لوک سبھا کے رکن پپو یادو کو ایک بار پھر جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ اس بار انہیں واٹس ایپ پر دھمکی دی گئی ہے کہ انہیں 2 سے 3 دن میں قتل کر دیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

پورنیہ سے لوک سبھا کے رکن پپو یادو کو ایک بار پھر جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ اس بار انہیں واٹس ایپ پر دھمکی دی گئی ہے کہ انہیں 2 سے 3 دن میں قتل کر دیا جائے گا۔ یہ کال پاکستانی نمبر سے کی گئی تھی اور لارنس بشنوئی کے قریب ہونے کا دعویٰ کرکے دھمکی دی گئی تھی۔

Published: undefined

یہی نہیں واٹس ایپ پر ایک دھماکہ خیز ویڈیو بھیجا گیا ہے جس کے نیچے’ آپ کا مستقبل‘ لکھا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ فون کرنے والے نے دھمکی دی ہے کہ وہ 24 دسمبر سے پہلے پپو یادو کو مار ڈالے گا۔واضح رہے کہ 24 دسمبر کو پپو یادو کا یوم پیدائش ہے۔ ساتھ ہی پپو یادو اور بیٹے سارتھک کی تصویر کے نیچے لکھا ہے کہ دونوں زیر نگرانی ہیں۔ وہیں اس بار پپو یادو بھی کراس موڈ میں ہیں۔ پپو یادو نے تاریخ اور زمین کا فیصلہ کرنے کا چیلنج دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہےکہ اس سے پہلے بھی پورنیہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ پپو یادو کو لارنس بشنوئی گینگ سے دھمکی ملی تھی۔ ان کے دفتر میں دھمکی آمیز پیغامات اور کالز آچکی تھیں۔ پپو یادو کے پی اے کے پاس  6 نومبر کو دوپہر 2 بجے اور پھر 7 نومبر کو صبح 10 بجے کے قریب دھمکی آمیز پیغامات آئے تھے۔ اس سلسلے میں پی اے نے بتایا تھا کہ رکن پارلیمنٹ  کو واٹس ایپ پر دھمکی دی گئی تھی۔ انہوں نے واٹس ایپ چیٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا تھا۔

Published: undefined

دراصل، کچھ عرصہ قبل پپو یادو نے سلمان خان کو لارنس گینگ سے ملنے والی دھمکی کے بارے میں پوسٹ کیا تھا۔ پوسٹ میں انہوں نے لارنس گینگ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا  تھاکہ اس کا نیٹ ورک 24 گھنٹے میں تباہ کر دیا جائے گا۔ کچھ دنوں بعد پپو یادو کو ایک مبینہ کال موصول ہوئی جسے انہوں نے خود شیئر کیا۔

Published: undefined

اس میں لارنس کے مبینہ حواریوں نے پپو یادو کو کام سے لے کر جرم کرنے تک ہر چیز کی دھمکی دی۔ اس دھمکی کے بعد انہوں نے مرکز سے اپنے لیے سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ پپو یادو کے پاس فی الحال وائی کیٹیگری کی سیکیورٹی ہے لیکن اب وہ زیڈ کیٹیگری کی سیکیورٹی چاہتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined