یوکرین پر روسی حملے کے دوران خار کیف میں فائرنگ کے دوران ایک نوین نامی ہندوستانی طالب علم کی موت ہوگئی ہے۔ طالب علم کی موت کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ناگور سے نیشنل لوک تانترک پارٹی کے قومی کنوینر ہنومان بینی وال نے کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت بروقت چوکس ہوتی اور یوکرین سے ہندوستانی طلباء کو نکالتی تو آج ہزاروں جانیں خطرے میں نہ پڑتیں۔
Published: undefined
رکن پارلیمنٹ ہنومان بینی وال نے کہا کہ اب تک وہاں سے بہت کم طلباء کو واپس لایا گیا ہے جب کہ یوکرین کے مختلف حصوں میں 20 ہزار سے زائد طلباء کا تعلق راجستھان سمیت دیگر ریاستوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین میں ہندوستانی طالب علم کی موت بھی مرکز کی ناکامی کا حصہ ہے، کیونکہ حکومت اتر پردیش سمیت دیگر ریاستوں کے انتخابات میں مصروف تھی۔
Published: undefined
رکن پارلیمنٹ ہنومان بینی وال نے کہا کہ ’’مرکز نے انتخابات کو یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبہ کی جانوں سے زیادہ اہم سمجھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مرکز کے کچھ وزراء کو یوکرین کے سرحدی ممالک میں بھیج کر دکھاوا کرنے سے بہتر ہوتا کہ حکومت وہاں سے تمام طلباء کو بروقت ہندوستان واپس لاتی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مہلوک ہندوستانی طالب علم کی شناخت کرناٹک کے ہاویری ضلع کے نوین ایس جی کے طور پر ہوئی ہے۔ طالب علم کی عمر 21 سال تھی۔ نوین خار کیف میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہا تھا اور ذرائع کے مطابق اس کے والد کی نوکری ختم ہو گئی تھی اور وہ کھیتی باڑی کر کے اپنا گزارا کر رہے ہیں اور نوین کا تعلیم ختم کرنے کا وقت ایک سال سے بھی کم رہ گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined