قومی خبریں

ایم پی کے مدارس سےبھی حب الوطنی کا ثبوت مانگا گیا

مدھیہ پردیش کے مدارس کو بھی حب الوطنی کا  ثبوت دینا ہوگا

یوم آزادی کا جشن مناتے ہوئے مدارس کے بچوں کی فائل فوٹو-Getty Image
یوم آزادی کا جشن مناتے ہوئے مدارس کے بچوں کی فائل فوٹو-Getty Image 

نئی دہلی: یوگی حکومت کے فرمان کے بعد اب مدھیہ پردیش حکومت نے بھی ریاست کے پانچ ہزار مدارس کو حکم دیا ہے کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر مدارس میں پرچم کشائی کریں اور مدرسہ میں ترنگا ریلی کا بھی انعقاد کریں اور ثبوت کے طور پر تقریب اور ریلی کی تصاویر ای میل کے ذریعہ متعلقہ محکمہ کو بھیجیں۔واضح رہے ریاست میں اس طرح کے احکام کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی۔ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے چیئرمین امام الدین کی جانب سے مدرسہ انتظامیہ کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مدارس میں یوم آزادی کی تقریب کا انعقاد کیا جائے اور اس کی تصاویر میل کی جایئں۔ اتر پردیش حکومت نے بھی ایسا ہی فرمان جاری کیا تھا جس میں تقریب کا شیڈیول بتایا گیا تھا اور ہدایت دی گئی تھی کہ تقریب کی فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی کرا کر محکمہ کو ارسال کریں۔ مسلمانوں میں مدارس کو اس طرح کے احکام دئے جانے پر سخت تشویش اور بے چینی ہے۔ مسلم رہنما اس فرمان کو بدنیتی سے تعبیر کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ان سے حب الوطنی کا ثبوت کیوں مانگا جا رہا ہے ، حب الوطنی کا جذبہ کوئی دکھاوے کی چیز نہیں ہوتی اس کا تعلق دل سے ہے۔ ملک کے معروف وکیل اور راجیہ سبھا کے رکن مجید میمن کا اس پر کہنا ہے کہ ’’حب الوطنی کسی پر تھوپی نہیں جا سکتی اور مجھے نہیں لگتا کے کوئی مسلم اسکول اور مدرسہ یوم آزادی کی تقریب کے انعقاد میں کوئی جھجھک محسوس کرتا ہو بلکہ وہ ان تقاریب میں بڑھ چڑھکرکر حصہ لیتے ہیں۔ جہاں تک زبردستی کرانے کی بات ہے تو قانونی طور پر کوئی بھی کسی کو مجبور نہیں کر سکتا‘‘۔دہلی کے محمد شاکر کا اس مسئلہ پر کہنا ہے کہ ’’ یہ مسئلہ اتر پردیش ،مدھیہ پردیش اور مدارس کا نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ حب الوطنی کو لیکر جو نئے معیار طے کئے جا رہے ہیں مسئلہ ان کا ہے ۔ حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے فلم دیکھنے سے قبل قومی ترانے کا گایا جانا اور سامعین کو احترام میں کھڑا ہونا اور یونیورسٹی میں ایک طے سائز کا قومی پرچم لہرانے کے احکامات کے صادر ہونے کے بعد اب اس فرمان پر کسی کو کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہئے‘‘

Published: 13 Aug 2017, 11:48 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Aug 2017, 11:48 AM IST