بھوپال: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کو انتخابی مدھیہ پردیش کے منڈلا ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور بی جے پی پر سخت حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی روایت دیکھیں، جنگلات کے حقوق کا قانون آپ کے لیے بنایا تاکہ جنگلات پر پہلا حق آپ کا ہو کیونکہ یہ آپ کی ثقافت ہے۔ اس کی حفاظت اور اسے مضبوط کرنا حکومت کا فرض ہے۔ یہاں آنے والا ہر لیڈر تین الفاظ استعمال کرتا ہے- جل، جنگل، زمین لیکن اس کے بنیادی معنی کو سمجھنا ضروری ہے کہ لیڈر کوچھ معنی خیز باتیں کر رہا ہے یا پھر جملہ بازیی کر رہا ہے!
Published: undefined
جن آکروش ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ لوگ روزگار کے لیے ریاست چھوڑ رہے ہیں۔ وہ یہاں آپ کے لیے روزگار کے مواقع پیدا نہیں کر رہے ہیں۔ بی جے پی 18 سال سے اقتدار میں ہے اور روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہوئے، وہ صرف لوٹ مار میں مصروف ہیں اور ہر طرف گھوٹالے ہو رہے ہیں۔ الیکشن کے وقت ایسی باتیں کرنے لگتے ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہوتا۔ وہ آپ کے جذبات سے کھیلنے کے لیے یہ ایشوز انتخابات سے پہلے لاتے ہیں۔ اس لیے آپ کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے گزشتہ 18 سالوں میں مدھیہ پردیش کے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کیا، وہ انہیں صرف انتخابات کے دوران ہی یاد کرتی ہے۔ بی جے پی کے تقریباً 225 مہینوں کے دور میں مدھیہ پردیش میں 250 سے زیادہ گھوٹالے ہوئے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کی وکالت کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ اس سے ملک میں او بی سی، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کو انصاف ملے گا۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’میں شیوراج سنگھ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ریاست کے لوگوں کو کیا دیا؟ انہوں نے مہنگائی، بدعنوانی اور بے روزگاری دی، میں وعدہ کرتی ہوں کہ ہم بھرتیوں کا بیک لاگ پُر کریں گے۔ مدھیہ پردیش میں سب سے بڑا چیلنج ہمارے نوجوانوں کا مستقبل ہے، ہماری ترجیح ان آسامیوں کو پُر کرنا ہوگی تاکہ نوجوانوں کو روزگار ملے۔ روزگار ہماری اولین ترجیح ہے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ منگل کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے شہڈول ضلع کے بیوہاری میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ مدھیہ پردیش کی تمام 230 سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 17 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined