چندی گڑھ: دہلی -ہریانہ سرحد پر واقع سنگھو بارڈر پر کسانوں اور دیہاتیوں کے درمیان پُرتشدد تصادم کے ایک دن بعد برطانوی پارلیمنٹ کے رکن پارلیمنٹ تنمن جیت سنگھ ڈھیسی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اقتدار میں موجود لوگوں نے پُرامن مظاہرہ کرنے والے کسانوں کے ساتھ بدسلوکی کی تو اس سے ان کی تحریک کو تقویت ملے گی۔ ڈھیسی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میں یہ دیکھ کر حیران ہوں کہ ہجوم اور پولیس کسانوں کو ڈرانے، پانی، بجلی اور انٹرنیٹ سے محروم کرکے انہیں مظاہرہ گاہ سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ڈھیسی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ تشدد میں ملوث مجرموں کو بخشا نہیں جاسکتا، لیکن اگر اقتدار میں رہنے والے افراد پرامن طریقے سے سے اپنی تحریک چالنے والے کسان مظاہرین کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہیں تو اس سے ان کی تحریک کو تقویت ملے گی۔ اس سے قبل پنجاب کے نژاد ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کسانوں کے موجودہ مظاہرے کو کر 100 برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے دستخط شدہ خط کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو بھیجا تھا۔ اس خط کے ذریعہ انہوں نے بورس جانسن پر زور دیا تھا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھائیں۔
Published: undefined
غور طلب بات یہ ہے کہ سنگھو بارڈر پر کسانوں اور دیہاتیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں، صورتحال پر قابو پانے کے لئے جمعہ کے روز ہنگامے پر قابو کرنے کے لئے ایک پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ پتھراؤ کرنے کے بعد پولیس نے علاقے میں بیریکیڈنگ کردی ہے اور مظاہر کے مقام کی طرف سے لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
Published: undefined
مقامی لوگوں نے نیوز ایجنسی آئی این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کسانوں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ریلی کے دوران ترنگے کی توہین کی تھی اور وہ پچھلے دو ماہ سے اس علاقے میں ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی تکلیف ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز