قومی خبریں

بی جے پی رہنما یوگی کے نعرے’بٹوگے تو کٹوگے‘ سے دوری بنا رہے ہیں: کیشو پرساد نے بھی بنائی دوری

اب بی جے پی کے بہت سے رہنماؤں نے خود کو یوگی آدتیہ ناتھ کے نعرے ’بٹوگے تو کٹوگے‘سے الگ کر لیا ہے۔ پارٹی کے زیادہ تررہنماؤں نے اس نعرے کو پارٹی کا نعرہ ماننے سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ  یوگی آدتیہ ناتھ کا نعرہ 'بٹوگے تو کٹوگے' گزشتہ کئی دنوں سے بحث کا مرکزی موضوع بنا ہوا ہے۔ تاہم اب بی جے پی کے سبھی رہنما اس نعرے سے دور ہٹنے لگے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے بھی وزیر اعلیٰ کے اس نعرے سے خود کو پوری طرح سے دور کر لیا ہے۔ انہوں نے صاف کہہ دیا کہ یہ بی جے پی کا نعرہ نہیں ہے۔

Published: undefined

کیشو پرساد موریہ نے کہا، 'کسی بھی موضوع کے تناظر میں کہی گئی بات کو کبھی بھی نعرہ نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ اور نہ ہی میڈیا کو اس کی فکر کرنی چاہیے۔ راہل گاندھی، اکھلیش یادو اور اسد الدین اویسی کو ایسے نعروں سے فکر مند ہونا چاہیے۔ بٹوگے تو کٹوگے، یہ ایسا نعرہ نہیں ہے۔ ہماری پارٹی کے سپریم لیڈر نریندر مودی نے نعرہ دیا ہے ’ ایک ہیں تو سیف  یعنی محفوظ ہیں ۔‘‘

Published: undefined

نائب وزیر اعلی نے کہا کہ اس کے ساتھ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ دیا گیا ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان، خود انحصار ہندوستان، منظم ہندوستان، بہترین ہندوستان اور ایک ہندوستان کا نعرہ دیا گیا ہے۔ 'بٹوگےتو کٹوگے' کے نعرے سے اتفاق کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک سوال کے جواب میں کہے گئے الفاظ کی ایک سطر نعرہ نہیں ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ ہمارے وزیر اعلیٰ ہیں۔

Published: undefined

کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ میرے لئے یہ بات کرنا مناسب نہیں ہے کہ انہوں نے 'بٹوگے تو کٹوگے' کا نعرہ کیوں دیا، کس تناظر میں اور کس جگہ دیا۔ لیکن میں یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ ہمارے رہنما وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور سب رہنماؤں کے سب کے سپریم لیڈر پی ایم نریندر مودی ہیں۔ انہوں نے ایک ہی نعرہ دیا ہے کہ’ہم ایک ہیں تو سیف ہیں‘۔ اس کے علاوہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ بھی دیا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ہم سب کارکن ایک ہی نعرے سے وابستہ ہیں۔ ہمارے وزیر اعلیٰ بھی اپنی ہر تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی کا نعرہ 'ایک ہیں تو سیف ہیں' بولتے ہیں۔ لیکن آپ لوگ صرف اس نعرے کی بات کرتے ہیں جو اکھلیش یادو کو پسند ہے۔ اکھلیش یادو کی سائیکل پنکچر ہو گئی ہے۔ اس کا سورج غروب ہو چکا ہے۔ ان کی کشتی میں بہت بڑا سوراخ ہے اور ان کی کشتی ڈوبنے والی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined