ممبئی: سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی معیشت کو سمت دکھانے والے ممبئی شہر اور ریاست مہاراشٹر بھی بحران کی زد میں ہیں اور ریاست میں گزشتہ پانچ سال میں سب سے زیادہ کارخانے اور فیکڑیاں بند ہوگئی ہیں۔ مہاراشٹر کی بدحالی کے لیے انہوں نے مرکز اور ریاستی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو ذمہ دار قراردیا ہے۔ اسمبلی انتخاب کے لیے جاری انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے سابق وزیراعظم ممبئی آئے تھے۔
Published: 17 Oct 2019, 8:00 PM IST
منموہن سنگھ نے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دفتر میں پنجاب اور مہاراشٹر بینک کے کھاتہ داروں سے گفتگو کی اور کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں چھوٹے تاجروں اور کسانوں کا بھرپور خیال رکھا جاتا تھا اور کسانوں کو ان کے نقصان کی بھرپائی کے ساتھ ساتھ قرض معاف کیے جانے کی طرف توجہ دی جاتی تھی،لیکن موجودہ حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے معاشی مندی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اس کا اثر عام لوگوں ،کسانوں اور مزدوروں پر پڑا ہے، کسانوں کی خودکشی میں مہاراشٹر اوّل نمبر پر ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 8:00 PM IST
منموہن سنگھ نے کہا کہ ’آٹوہب‘ کہے جانے والے پونے میں مندی کا سب سے زیادہ اثر پڑا ہے اور آٹو صنعت بُری طرح سے زوال کا شکا ربن چکی ہے۔ اس صنعت کو بچانے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی عدم دلچسپی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2024 تک ملک کو پانچ ٹریلین بنانے کا خواب تب تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے ، جب تک معیشت میں 10-12 فیصد کا اضافہ نہ ہو۔ ورنہ یہ ایک مشکل ٹاسک ہے اور مندی نے حکومت کے تمام دعووں کی قلعی کھل کر رکھ دی ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 8:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 8:00 PM IST