ممبئی : عروس البلاد ممبئی میں ویسٹرن ریلوے، سینٹرل ریلوے اور ہاربر لائن پر دوران سفر اور پٹریاں پار کرتے وقت روزانہ اوسطاً 15-12افراد کی موت واقع ہوتی ہے اور گزشتہ 8مہینے کے دوران ان کی تعداد2ہزار300سے بھی تجاوز کرگئی ہے، محکمہ ریلوے اور مسافر وں کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ مسافر وں کی بیداری کے لیے مہم چلائی جاتی ہے، لیکن اس کے باوجود حالات روزبروز ابتر ہوتے جارہے ہیں۔ روزانہ اوسطاً 15 افراد کا ریلوے حدود میں لقمہ اجل بن جانا انتہائی خطرناک امر ہے، ایک آرٹی آئی سے پتہ چلا ہےکہ گزشتہ گیارہ سال کے دوران 23ہزار473 افراد موت کا شکار بن چکے ہیں۔
حال میں چلتی ٹرین کے دوران کرتب دکھانے کی کوشش میں کئی نوجوان اور سفر کے دوران جلد بازی کی وجہ سے مسافر موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
Published: undefined
گزشتہ8 ماہ کے دوران جتنی بڑی تعداد میں لوگ موت کا شکار ہوئے ہیں، اس کی وجہ سے ریلوے نے بیداری مہم دوبارہ شروع کرنے کا۔منصوبہ تیار کیا ہے اور پٹری پار کرنے والوں کو اس سے متنبہ کیا جائے گا۔کئی مرتبہ ایسے اشتہارات بھی جاری کیے گئے ہیں کہ مسافروں کو وارننگ دی جاتی ہے کہ سفر کے دوران احتیاط برتیں، کیونکہ اہل خانہ گھر پر ان کےمنتظر ہیں۔
دراصل ممبئی کالوکلریل سسٹم اپنی نوعیت کا نظام ہے اور روزانہ 60-50لاکھ مسافر تینوں روٹ اور ٹرانس ہاربر لائن سے بھی سفر کرتے ہیں۔فی الحال ویسٹرن ریلوے کے مضافاتی ٹرین سروس جاری ہے جبکہ سینٹرل ریلوے کی خدمات 120 کلومیٹر تک چلائی جاتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز