نئی دہلی: جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کی کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ نے سماعت دو ہفتوں کے لئے ٹال دی ہے، تاہم عدالت نے آئندہ سماعت تک ایم سی ڈی کی کارروائی پر روک کو جاری رکھا ہے۔ اس دوران عرضی گزاروں نے الزام عائد کیا کہ کارروائی صرف ایک طبقہ کو نشانہ بنانے کے لئے کی جا رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ایک طبقہ کو نشانہ بنائے جانے کی بات غلط ہے کیونکہ ایم پی کے کھرگون میں مسلمانوں سے زیادہ ہندوؤں کے گھر گرائے گئے ہیں۔
Published: undefined
آج تک کی رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران عرضی گزار کے وکیل دشینت دوے نے دہلی پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، دہلی پولیس نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ بغیر اجازت کے جلوس نکالا گیا تھا۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
Published: undefined
دوے نے اس پر کہا کہ دونوں باتیں آپس میں وابستہ ہیں۔ دوے نے کہا، بغیر اجازت کے جلوس نکالا گیا، اس کے بعد فساد برپا ہوا۔ پولیس نے ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو ملزم بنایا اور اس کے بعد ایم سی ڈی نے کارروائی کی۔ وہیں، کپل سبل نے کہا، تجاوزات کا مسئلہ صرف دہلی کا ہی نہیں ہے بلکہ پورے ملک کا ہے لیکن یہاں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
سالیسٹر جنرل نے کہا، ایم پی کے کھرگون میں حکومت کی مہم کے دوران 88 ہندوؤں اور 28 مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچا۔ دہلی کے جہانگیر پوری میں یہ کارروائی صرف تجاوزات کے خلاف تھی۔ ان لوگوں کو 2021 میں نوٹس جاری کئے گئے تھے۔ اس وقت سماعت بھی ہوئی تھی۔ عدالتی حکم کے بعد تجاوزات کے خلاف کارروائی شروع کی گئی لیکن اس کی مخالفت کی جانے لگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز