گجرات کے موربی پل حادثہ میں اوریوا گروپ نے ابھی تک متاثرین کو معاوضہ کی پہلی قسط جاری نہیں کی ہے۔ یہ بات گجرات ہائی کورٹ میں جمعرات کو سماعت کے دوران سامنے آئی۔ اس پر ہائی کورٹ نے کمپنی کو 22 مارچ تک معاوضہ کی پہلی قسط کی ادائیگی کرنے کی ہدایت دی۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔ گزشتہ سال 30 اکتوبر کو مچھو ندی پر بنا جھولا پل منہدم ہو گیا تھا، جس میں 35 بچوں سمیت 135 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
اوریوا گروپ کے ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چونکہ وہ جیل میں ہیں، اس لیے کمپنی معاوضے کی رقم جاری نہیں کر سکتی ہے۔ اس پر ہائی کورٹ نے زبانی طور پر کمپنی سے کہا کہ 22 مارچ تک متاثرین کے کنبوں کو پہلی قسط کی ادائیگی کی جائے اور معاملے کو 27 مارچ کو آگے کی سماعت کے لیے پوسٹ کر دیا۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے عدالت میں سماعت کے دوران حلف نامہ داخل کر ریاست میں دیگر پلوں اور کراس-ڈرینیج کاموں کے لیے اٹھائی جانے والی احتیاطی ترکیبوں کے بارے میں مطلع کیا۔ اس نے عدالت کو جانکاری دی کہ اب سے مانسون سیٹ سے قبل پہلی بار ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر سطح کے افسر کے ذریعہ پلوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
Published: undefined
گجرات حکومت نے عدالت کو مطلع کیا کہ جائزوں کی ایک مناسب فائل رکھی جائے گی۔ اس کے بعد مانسون سے پہلے اور بعد میں ایگزیکیٹیو انجینئر اپنے متعلقہ علاقوں میں پلوں کی جانچ کریں گے۔ حکومت نے عدالت کو یہ بھی مطلع کیا کہ مانسون کے بعد خاص پلوں کا جائزہ انجینئر کے ذریعہ کئی بار کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز