گجرات ہائی کورٹ نے بدھ کے روز گجرات کے موربی پل حادثہ معاملہ میں ایک اہم فیصلہ سنایا۔ عدالت نے اوریوا گروپ کو حکم دیا کہ سبھی ہلاک شدگان کے کنبوں کو 10-10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 2-2 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرے۔ ساتھ ہی عدالت نے کمپنی کو چار ہفتوں کے اندر 5 کروڑ روپے جمع کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ سال 30 اکتوبر کی شام کو موربی شہر میں مچھو ندی پر جھولا پل گرنے سے 35 بچوں سمیت 135 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ پل کی مرمت اور رکھ رکھاؤ کا ٹھیکہ اوریوا گروپ کو دیا گیا، جس نے بغیر فٹ نس سرٹیفکیٹ لیے اور بغیر موربی نگر پالیکا کی منظوری کے پل کو ویزیٹرس کے لیے کھول دیا۔
Published: undefined
چیف جسٹس سونیا گوکانی اور جسٹس سندیپ بھٹ کی فرسٹ ڈویژنل بنچ نے سبھی ہلاک شدگان کے کنبوں کو 10-10 لاکھ روپے کی ادائیگی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے اس طرح کی آفات میں معاوضہ کے لیے سپریم کورٹ کے تبصرہ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’آفات میں ایک نجی پارٹی کو معاوضے کا 55 فیصد اپنی جیب سے دینا ہوگا، اور بقیہ 45 فیصد ریاستی فنڈ کے ذریعہ ادا کی جانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
گجرات ہائی کورٹ نے بدھ کو اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل کو 30 اکتوبر کو موربی پل حادثہ میں ہلاک 135 لوگوں کے ہر کنبہ کو 10-10 لاکھ روپے معاوضہ کی رقم دینے کا حکم دیا۔ پل منہدم ہونے کے معاملے میں عدالت نے از خود کارروائی شروع کی تھی جس میں 35 بچوں سمیت 135 لوگ مارے گئے تھے۔
Published: undefined
منگل کے روز ہوئی سماعت کے دوران اوریوا گروپ نے متاثرہ کنبوں کو 3-3 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی پیشکش کی تھی۔ عدالت اس رقم سے مطمئن نہیں تھی اور کہا تھا کہ وہ بدھ کو ہدایات جاری کرے گی۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے واضح کیا تھا کہ اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر کو مجرمانہ مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے گا، بھلے ہی انھوں نے کنبوں کو معاوضہ دیا ہو۔
Published: undefined
عدالت نے بدھ کے روز انشورنس کمپنی کو حادثہ میں زخمی ہوئے لوگوں کو معاوضے کے طور پر 2-2 لاکھ روپے دینے کا حکم دیا۔ حالانکہ متاثرین کے کنبہ کو ’اپہار سنیما حادثہ‘ کی طرح زیادہ معاوضہ ملنے کی امید کر رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز