گجرات کے موربی میں 30 اکتوبر کو پیش آنے والے حادثے کے حوالے سے پولیس نے مقامی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ تفتیشی افسر اور موربی کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پی اے جالا نے یکم نومبر کو عدالت کو بتایا کہ معلق پل کی تاروں کو زنگ لگا ہوا ہے اور اگر ان کی مرمت کر دی جاتی تو یہ حادثہ پیش نہ آتا۔
Published: undefined
نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق اوریوا کمپنی کے منیجر دیپک پاریکھ، جو پل کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں اور گرفتار کیے گئے نو افراد میں سے ایک ہیں، نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ اور ایڈیشنل سینئر سیول جج ایم جے خان کو بتایا کہ یہ خدا کی مرضی تھی کہ ایسا ناخوشگوار حادثہ پیش آیا۔
Published: undefined
اتوار کو موربی کیبل پل حادثے میں جان گنوانے والوں کی تعداد 134 ہے۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، ڈی ایس پی جالا نے گرفتار کیے گئے نو میں سے چار کا 10 روزہ ریمانڈ مانگا ہے۔ جالا نے کہا، "پل تاروں پر تھا اور ان کی کوئی آئلنگ اور گریسنگ نہیں کی گئی تھی۔‘‘ جہاں کی تاریں ٹوٹیں وہ زنگ آلود ہو گئی تھیں۔ اگر وائرنگ ٹھیک کردی جاتی تو حادثہ پیش نہ آتا۔ کیا کام کیا گیا اور کیسے کیا گیا اس کے کوئی دستاویز نہیں رکھے گئے۔ جو میٹریل خریدا گیا، استعمال کیا گیا، اس کی جانچ ابھی باقی ہے۔‘‘
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق سرکاری وکیل ایچ ایس پنچال نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹھیکیدار قابل انجینئر نہیں تھا اور اس نے مرمت کا کام نہیں کیا۔ ابھی تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ پل ایلومینیم کے تختوں کی وجہ سے گرا ہوگا۔
Published: undefined
وکیل جی کے راول منیجر دیپک پاریکھ، دنیش بھائی مہاسکھرائے ڈیو، ٹھیکیدار پرکاش بھائی لال جی بھائی پرمار اور دیوانگ بھائی پرکاش بھائی پرمار کی جانب سے پیش ہوئے۔ راول نے عدالت کو بتایا کہ پاریکھ کا پل کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کردار نہیں تھا۔ اس پر پاریکھ نے جج کو بتایا کہ وہ گرافک ڈیزائن کا کام دیکھ رہے ہیں اور کمپنی میں میڈیا منیجر ہیں۔ پاریکھ نے کہا، "کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر سے لے کر نچلے درجے کے ملازمین تک، سب نے بہت کام کیا، لیکن خدا کی مرضی تھی کہ ایسا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔"
Published: undefined
استغاثہ نے کہا کہ اوریوا کے دو منیجر پل کی مرمت اور دیکھ بھال سے متعلق معاہدے کی دیکھ بھال کے انچارج تھے اور مرمت کے کام میں شامل تھے۔ وکیل دفاع نے کہا کہ پل کی فٹنس معلوم کرنے میں دونوں منیجرز کا کوئی کردار نہیں تھا۔ دریں اثناء منگل کو موربی بار ایسوسی ایشن نے متفقہ قرارداد منظور کرتے ہوئے ممبر وکلاء کی جانب سے واقعہ سے متعلق کسی بھی ملزم کا مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز