قومی خبریں

موراری باپو نے مودی حکومت کو 100 میں سے 30 نمبر دئے

ایک خصوصی انٹرویو میں موراری باپو نے ملک کی سیاسی صورتحال پر کھل کر بات کی، انہوں نے موجودہ حکومت کو نمبر بھی دئے

<div class="paragraphs"><p>موراری باپو کی فائل تصویر / Getty Images</p></div>

موراری باپو کی فائل تصویر / Getty Images

 
The India Today Group

نئی دہلی: مذہبی کتھا سنانے والے معروف موراری باپو نے مودی حکومت کا رپورٹ کارڈ جاری کیا ہے۔ ’ اے بی پی‘ نیوز کو دئے گئے انٹرویو میں انہوں نے مودی حکومت کا ریزلٹ  بتاتے ہوئے کہا کہ وہ موجودہ حکومت کو 100 میں سے 30 نمبر دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے راج دھرم اور آئین سے متعلق سوالات کے بھی جواب دئے۔

Published: undefined

موراری باپو اس وقت خصوصی ٹرین سے رام کتھا یاترا کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ 18 دنوں کے اس سفر میں وہ ملک کے 12 جیوترلنگوں پر رام کتھا سنائیں گے۔ ان کے ساتھ اس خصوصی ٹرین میں 1008 عقیدت مند بھی سفر کر رہے ہیں۔ اس ٹرین میں انہوں نے اے بی پی نیوز سے خصوصی بات چیت کی۔

Published: undefined

انٹرویو کے دوران موراری باپو سے مودی حکومت کے رپورٹ کارڈ پر ایک سوال پوچھا گیا، جس کے جواب میں انہوں نے کہا ’’پہلے میں ایک استاد تھا۔ پاس ہونے کے لئے  100 میں سے 35 مارکس درکار ہوتے تھے۔ جو امتحان میں 30 نمبر حاصل کرتا تھا اس کو  5 نمبر بڑھا کر پاس کر دیا جاتا  تھا۔‘‘ موجودہ حکومت پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے جو اسسمنٹ کیا ہے اس میں موجودہ حکومت کو  30 نمبر دیتا ہوں۔ اوپر والے نے اپنے کرم سے 5 نمبر دے دئے تو پاس ہو جائیں گے۔

Published: undefined

راج دھرم کے سوال پر موراری باپو نے کہا ’’راج دھرم کا ذکر رام چرت مانس میں کیا گیا ہے۔ سیاست اور راج دھرم الگ ہیں۔ سیاست میں سام (سمجھوتہ) دام (قیمت) دنڈ (سزا) بھید (اختلافات) آتے  ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی راج دھرم میں نہیں آتا۔ راج دھرم وہ ہے جس میں پہلے سادھو  کی رائے لی جاتی ہے، پھر عوام کی رائے لی جاتی ہے۔

Published: undefined

گیانواپی تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے ہاتھ میں ہے اور وہی اس کا فیصلہ کرے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مسئلہ کا حل عدالت سے رجوع کرنے کے بجائے آپسی مفاہفت سے نکالا جانا چاہئے لیکن 70 سال سے ایسا نہیں ہو رہا، اس لئے لوگوں کو عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined