نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرنے والے ناری شکتی وندن بل 2023 کوبڑی اکثریت سے منظور کرنے کے لئے لوک سبھا میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ خواتین ریزرویشن کے نفاذ کے بعد ہندوستان کا مزاج بدلے گا اور ملک نئی بلندیوں پر پہنچے گا۔
Published: undefined
وزیر اعظم مودی نے آج چندریان 3 کی کامیابی اور خلائی شعبے میں ملک کی کامیابیوں پر بحث شروع ہونے سے پہلے لوک سبھا میں ایک مختصر بیان میں اظہار تشکر کیا۔ اسپیکر اوم برلا کو مخاطب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا ’’مجھے بولنے کی اجازت دینے کے لیے، مجھے وقت دینے کے لیے میں آپ کا بہت مشکور ہوں۔ میں صرف 2-4 منٹ لینا چاہتا ہوں۔ کل ہندوستان کے پارلیمانی سفر کا ایک سنہری لمحہ تھا۔ اور اس سنہری لمحے کے حقدار اس ایوان کے سبھی ارکان ، سبھی پارٹیوں کے ارکان ہیں، سبھی پارٹیوں کے لیڈر بھی۔ ایوان میں ہوں یا ایوان سے باہر، وہ بھی برابر کے حقدار ہیں۔
Published: undefined
وزیر اعظم نے کہا ’’آج، آپ کے ذریعے، اس بہت اہم فیصلہ میں اور ملک کی ماتر شکتی میں ایک نئی توانائی بھرنے میں، یہ کل کا فیصلہ اور آج راجیہ سبھا کے بعد، جب ہم آخری پڑاؤ بھی مکمل کرلیں گے، ملک کی ماتر شکتی کا جو مزاج بدلے گا، جو اعتماد پیدا ہوگا وہ ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے والے ایک ناقابل تصور، منفرد قوت کے طور پر ابھرے گا میں یہ تجربہ کرتا ہوں اور اس مقدس کام کو انجام دینے میں آپ سب نے جو تعاون، حمایت اور بامعنی گفتگو کی ہے، اس کے لیے، ایوان کے لیڈروں کی حیثیت سے، میں آج آپ سب کو تہہ دل سے سلام کرنے کے لیے کھڑا ہوا ہوں۔ شکریہ ادا کرنے کے لیے کھڑا ہوں۔ ‘‘
Published: undefined
لوک سبھا نے بدھ کے روز 128ویں آئینی ترمیمی بل کو منظور کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک طویل عرصے سے زیر التوا تاریخی فیصلہ لیا گیا، جو دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرتا ہے۔ ’ناری شکتی وندن بل 2023‘ کل دن بھر کی بحث کے بعد لوک سبھا میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پرچی کے ذریعے ووٹنگ کرائی، جس میں بل کے حق میں 454 اور مخالفت میں دو ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح آئینی ترمیمی بل دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا میں جمعرات کو اس بل پر بحث شروع ہوئی اور دیر شام تک اس بل کے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پاس ہونے کا قوی امکان۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined