نئی دہلی: حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین نے جاسوسی اسکینڈل، کسانوں کے احتجاج اور قیمتوں میں اضافے پر منگل کو ایوان بالا۔ راجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا، جس کے نتیجے میں وقفہ صفر اور وقفہ سوالات نہیں ہوسکے اور ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
Published: undefined
پہلی التوا کے بعد ایوان کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے 12 بجے کارروائی شروع کرتے ہوئے وقفہ سوالات شروع کیا، تب کانگریس، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے ممبران نعرے لگاتے ہوئے اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے آ گئے۔ کچھ ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔
Published: undefined
یہ ممبران ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے اور ’آمریت نہیں چلے گی‘، ’ہٹلرشاہی نہیں چلے گی‘ جیسے نعرے لگارہے تھے۔ دریں اثنا، وزیر صحت و خاندانی بہبود من سکھ مانڈویہ نے نجی کووڈ 19 ویکسین سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے۔ تاہم ایوان میں اپوزیشن کے ارکان کا شور بڑھتا گیا۔ نائب قائد ایوان مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نعرے بازی کے دوران کووڈ 19 کے پروٹوکول پر عمل نہیں کررہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے چہرے پر ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے ہیں جو دوسرے ممبروں کے لئے مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان وزیر اعظم کے خلاف غلط الفاظ استعمال کررہے ہیں۔ یہ بدقسمتی ہے۔ اس پر چیئرمین نے ممبروں سے اپیل کی کہ وہ کووڈ 19 کے پروٹوکول پر عمل کریں اور انہوں اپنی اپنی نشستوں پر واپس لوٹنے کی اپیل ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے ممبران دوسرے ممبران سے سوالات پوچھنے کے حق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اراکین کو ایوان چلانے اور کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہئے۔ تاہم ان کی اپیل کا اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ایوان میں ہنگامہ و شوروغوغا جاری رہا۔ اس کے پیش نظر ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے 12:06 بجے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
اس سے قبل اپوزیشن ممبروں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان میں وقفہ صفر بھی نہیں ہوسکا اورتب ایوان کی کارروائی 1200 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined