پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 14 ستمبر سے شروع ہوا اور یہ یکم اکتوبر تک چلنا تھا، لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس سے پہلے ہی اسے ختم کیا جا سکتا ہے۔ دراصل پارلیمنٹ کے دو سینئر افسران نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک تقریباً 30 اراکین پارلیمنٹ کورونا انفیکشن کی زد میں آ چکے ہیں جس کے پیش نظر مانسون اجلاس کو جلد ختم کرنے کا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ہندی نیوز پورٹل 'نیوز 18' میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے سینئر افسران نے اشارہ دیا ہے کہ پارلیمنٹ کے کام کرنے کی مدت ایک ہفتہ تک کم ہو سکتی ہے۔ ایک افسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ "اجلاس شروع ہونے کے بعد سے پازیٹو ہونے والے معاملوں کی تعداد بڑھ گئی ہے اس لیے حکومت اجلاس کی مدت کم کرنے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ حکومت نے ہفتہ کے روز مانسون اجلاس کی رپورٹنگ کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں داخلہ پانے والے صحافیوں کو روزانہ انٹیجن ٹیسٹ کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سکریٹریٹس نے ایوان کی مدت کار کم کیے جانے سے متعلق سوالوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا ہے، لیکن جس طرح سے اراکین پارلیمنٹ کورونا پازیٹو ہو رہے ہیں، اس سے سیاسی لیڈران کے ساتھ ساتھ افسران اور اہلکاروں میں ایک خوف کا ماحول ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں مودی کابینہ میں شامل اہم چہرہ نتن گڈکری بھی کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined