مانسون کا اجلاس آج سے شروع ہوگا اور اس کے ہنگامہ خیز ہونے کے پورے امکان ہیں ۔ حزب اختلاف نےجہاں حکومت کو گھیرنے کی پوری تیاری کی ہوئی ہے وہیں حکومت نے کچھ بل پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اجلاس سے ایک دن قبل یعنی کل اتوار کو حکومت نے اتوار کو کہا ہےکہ مختلف محکموں نے اس اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں میں 32 بل پیش کرنے کا اشارہ دیا ہے، جن میں سے 14 بل تیار ہیں۔ واضح رہے حکومت نے یہ بھی کہا کہ وہ ان تمام بلوں پر جمہوری انداز میں بحث کرنا چاہتی ہےاور بحث کے بغیر کوئی بل پاس نہیں کرانے کا اعلان کیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے آل پارٹی میٹنگ کے بعد کہا کہ ان میں سے کچھ بلوں پر پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں نے پہلے ہی بحث کی ہے۔ واضح رہے آج سے شروع ہونے والا مانسون اجلاس 12 اگست تک جاری رہے گا۔
Published: undefined
پارلیمانی امور کے وزیر نے 'غیر پارلیمانی' الفاظ پر ہنگامہ آرائی کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کل جماعتی اجلاس میں تقریباً 45 جماعتوں کو مدعو کیا تھا جن میں سے 36 نے شرکت کی۔ سینئر وزیر راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ کے دوران انہوں نے کچھ مسائل پر بات کرنے کا مطالبہ کیا۔ اٹھائے گئے مسائل میں ان الفاظ کا بھی ذکر کیا گیا جنہیں 'غیر پارلیمانی' قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سےواضح کیا گیا ہے کہ غیر پارلیمانی فقروں کی تالیف ہر سال طویل عرصے سے کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
مانسون اجلاس کے لیے درج قانون سازی کے کام کے بارے میں جوشی نے کہا کہ حکومت نے 32 بلوں کی فہرست دی ہے جس کا پیشگی نوٹس دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ 14 بل تیار ہیں۔ ہم مزید بلوں پر غور کر سکتے ہیں۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ہم تمام بلوں پر جمہوری انداز میں بحث کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور ہم تمام معاملات پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز