پی ایم کسان یوجنا کے تحت مرکزی حکومت سالانہ 6 ہزار روپے دیتی ہے۔ کسانوں کے اکاؤنٹ میں یہ رقم ہر چار ماہ میں 2-2 ہزار کی قسطوں میں بھیجی جاتی ہے۔ اس منصوبہ کی 10 قسطیں اب تک منتقل کی جا چکی ہیں اور گیارہویں قسط کا غریب کسان انتظار کر رہے ہیں۔ لیکن اس درمیان کئی کسانوں سے پی ایم کسان یوجنا کی رقم واپس بھی لے لی گئی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ کچھ ایسے کسانوں نے بھی اس منصوبہ سے فائدہ اٹھایا جو اس کے اہل نہیں ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ اب مودی حکومت ایسے لوگوں سے پیسہ واپس لے رہی ہے۔
Published: undefined
اتر پردیش کے باندہ سے کچھ ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ پی ایم کسان یوجنا کے لیے کئی ایسے لوگ کسان بن گئے جو کسان تھے ہی نہیں، یا پھر اس منصوبہ کے اہل نہیں تھے۔ حکومت ہند نے جانچ کی تو بندیل کھنڈ کے باندہ میں 2105 کسان نااہل پائے گئے۔ یہ ایسے کسان ہیں جو انکم ٹیکس دیتے ہیں۔ اس منصوبہ میں دی گئی شرطوں کے مطابق یہ اہل کسانوں کی فہرست میں نہیں آتے۔ اب ان 2105 کسانوں کو محکمہ زراعت نے پیسہ واپس کرنے کا نوٹس بھیجا ہے۔ ان میں 73 کسانوں نے تقریباً 6 لاکھ روپے حکومت کو واپس کر دیے ہیں۔
Published: undefined
ڈپٹی ایگریکلچر ڈائریکٹر وجئے کمار سنگھ نے اس تعلق سے بتایا کہ ضلع میں پی ایم کسان سمان ندھی کے 2105 نااہل کسان ہیں جو انکم ٹیکس دیتے ہیں یا کسی دیگر وجوہات کی بنا پر نااہل ہیں، انہی کو حکومت کی ہدایت پر ریکوری نوٹس بھیجی گئی ہے۔ ابھی تک 73 کسانوں نے 296 قسطوں کا 5 لاکھ 92 ہزار روپے واپس کر دیا ہے۔ باقی کسان جنھوں نے ابھی واپس نہیں کیا ہے، ان کو دوبارہ نوٹس بھیجا جائے گا۔ ہر حال میں حکومت کی ہدایت ہے کہ نااہل کسانوں سے ریکوری کی جائے۔ کچھ کسانوں نے 4 قسط، کچھ نے 5، اور کچھ نے 7 قسط لیا ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز