متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف اور کسانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے مقصد سے کانگریس نے آج ملک گیر مظاہرہ کیا۔ دہلی میں اس مظاہرے کی قیادت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کی۔ راہل-پرینکا کی قیادت میں ہزاروں کانگریس کارکنان نے راج بھون کا گھیراؤ کیا اور پھر جنتر-منتر پہنچ کر گزشتہ کئی دنوں سے زرعی قوانین کے خلاف دھرنے پر بیٹھے کانگریس اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کسانوں کو ختم کرنے کے لیے تین قوانین لائے گئے ہیں۔ اگر ہم اسے ابھی نہیں روکتے ہیں تو یہ دیگر شعبوں میں بھی ہوتا رہے گا۔ نریندر مودی کسانوں کی عزت نہیں کرتے اور مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو تھکانا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
جنتر-منتر پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے بڑھتی بے روزگاری کے تعلق سے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ مودی جی کہتے ہیں کہ کورونا سے نقصان ہو گیا۔ ملک کے نوجوانوں کو سمجھنا پڑے گا کہ مودی جی اور ان کے دو تین صنعت کار دوست آپ سے آپ کا سب کچھ چھین لینا چاہتے ہیں۔ ائیر پورٹ، بندرگاہ سب کچھ صرف پانچ لوگ چلا رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کسانوں کے تعلق سے کہا کہ ’’کسانوں کو سمجھنا پڑے گا کہ آپ کو تھکایا جا رہا ہے۔ وہ (مودی جی) سمجھتے ہیں کہ کسان تھک کر چلے جائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوگا۔‘‘
Published: undefined
یہاں قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی لگاتار کسانوں کے ذریعہ قانون واپسی کے مطالبہ کو جائز ٹھہرا رہے ہیں اور ان قوانین کو کسانوں کے لیے مہلک بتا رہے ہیں۔ آج جب وہ جنتر-منتر پہنچے تو وہاں صاف لفظوں میں کہا کہ کانگریس کسانوں کی اس لڑائی میں ہر قدم پر ساتھ ہے۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے ایک ٹریکٹر پر چرھ کر کہا کہ ’’جب تک تینوں قوانین واپس نہیں ہو جاتے تب تک کانگریس اپنی تحریک ختم نہیں کرے گی۔ بی جے پی حکومت کو قانون واپس لینے ہی ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
26 جنوری کو کسانوں کے ذریعہ نکالے جانے والے ٹریکٹر پریڈ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اس پر مباحثہ کیوں کیا جا رہا ہے؟ کسان پریڈ کرنا چاہتے ہیں تو کیا ہو جائے گا؟‘‘ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کو سمجھنا چاہیے کہ کسان پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں، اُنھیں (وزیر اعظم کو) پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ نہ ہی کانگریس پارٹی پیچھے ہٹنے والی ہے۔ یہ کسانوں پر حملہ ہے، یعنی ملک پر حملہ ہے۔ جو کچھ کسانوں کا ہے، اسے مودی جی اپنے کچھ دوستوں کو دینا چاہتے ہیں۔ وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں، لیکن ملک کو چلا کوئی اور رہا ہے۔ مجھے رحم آتا ہے کہ وہ (نریندر مودی) نام کے وزیر اعظم ہیں۔ یہ بات کسانوں کو سمجھ آ گئی ہے، نوجوانوں کو بھی سمجھ آ جائے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined