الیکٹورل بانڈ معاملے میں مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی لگاتار اپوزیشن کے نشانے پر ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے یہ الزام تک لگا دیا کہ وہ الیکٹورل بانڈ کے نام پر دنیا کا سب سے بڑا وصولی ریکٹ چلا رہے تھے۔ ساتھ ہی انھوں نے الیکٹورل بانڈ منصوبہ کو دنیا میں بدعنوانی کی سب سے بڑی مثال بھی قرار دیا۔
Published: undefined
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے یہ بیان جمعہ کے روز مہاراشٹر کے ٹھانے میں الیکٹورل بانڈ سے متعلق منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ پریس کانفرنس میں راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس محکمہ مواصلات کے انچارج جنرل سکریٹری جئے رام رمیش اور دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے پریس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کچھ سال قبل وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے سیاسی فائنانس سسٹم کو صاف کرنے کی بات کی اور الیکٹورل بانڈ منصوبہ لے کر آئے۔ لیکن اب الیکٹورل بانڈ کی سچائی ملک کے سامنے ہے۔ نریندر مودی نے جو الیکٹورل بانڈ کا نظام رکھا ہے، وہ دنیا کا سب سے بڑا وصولی ریکٹ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ الیکٹورل بانڈ سے بڑا کوئی بدعنوانی نہیں ہو سکتا۔ پی ایم مودی نے ملک کی سبھی ایجنسیوں کو بدعنوانی کرنے میں لگا دیا ہے۔ الیکٹورل بانڈ کمپنیوں سے ہفتہ لینے کا منصوبہ تھا، چندہ دینے والی کمپنیوں میں کئی شیل کمپنیاں (مکھوٹا کمپنیاں) ہیں۔
Published: undefined
الیکٹورل بانڈ گھوٹالے میں اختیار کیے گئے طریقے کا پردہ فاش کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اس میں سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس محکمہ سے دباؤ بنا کر وصولی کی جا رہی تھی۔ کمپنی پر کیس لگتا ہے، اس کے بعد ان کمپنیوں سے بی جے پی کو پیسہ ملتا ہے۔ مرکزی حکومت جس بھی کمپنی کو کانٹریکٹ دیتی، وہ کمپنی الیکٹورل بانڈ کے ذریعہ سے بی جے پی کو رشوت دیتی تھی۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس محکمہ، الیکشن کمیشن اب ہندوستان کے ادارے نہیں رہے، یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہتھیار ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’الیکٹورل بانڈ گھوٹالے سے جڑے لوگوں کو سوچنا چاہیے کہ کبھی نہ کبھی بی جے پی کی حکومت بدلے گی۔ اس کے بعد ایسی کارروائی ہوگی کہ یہ پھر کبھی نہیں ہوگا۔ یہ میری گارنٹی ہے۔‘‘
Published: undefined
ایک دیگر سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ کسی بھی اپوزیشن پارٹی کی اتنی پہنچ نہیں ہے کہ قومی سطح پر کوئی کانٹریکٹ دے سکے۔ کوئی بھی اپوزیشن پارٹی سی بی آئی، انکم ٹیکس محکمہ اور ای ڈی کو کنٹرول نہیں کرتا ہے۔ ان سبھی کو سیدھے طور پر بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کے ذریعہ کنٹرول کیا جاتا ہے۔ یہ مجرمانہ وصولی ہے۔ کارپوریٹ ڈرے ہوئے ہیں اور دباؤ میں ہیں۔ بی جے پی کے پاس اپوزیشن کی حکومتیں گرانے کے لیے پیسہ اسی الیکٹورل بانڈ سے آ رہا ہے۔ آج ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹس جانچ نہیں کرتیں، بلکہ مودی حکومت کے لیے وصولی کرتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined