نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو مودی سرنام پر تبصرہ کے معاملہ میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی طرف سے دائر کی گئی عرضی پر جمعہ (21 جولائی) کو سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ اس عرضی کے ذریعے راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں مودی سرنام معاملہ میں سیشن عدالت کی طرف سے انہیں مجرم قرار دینے اور سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کو اس معاملہ میں 2 سال کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے بعد ان کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
Published: undefined
سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کے سامنے گاندھی کی عرضی کا تذکرہ کرتے ہوئے فوری طور پر فہرست سازی کی درخواست کی۔ سی جے آئی نے جمعہ کو فہرست بنانے پر اتفاق کیا۔ گاندھی نے اسپیشل لیو پٹیشن کی عرضی دائر کی ہے جس میں گجرات ہائی کورٹ کے مجرمانہ ہتک عزت کیس میں ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کو چیلنج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 7 جولائی کو گجرات ہائی کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں سنائی گئی سزا کو معطل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ کانگریس لیڈر کے خلاف 10 مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں اور نچلی عدالت کے فیصلے میں کچھ غلط نہیں ہے۔
Published: undefined
گجرات ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست اور قانونی تھا، اس حکم میں مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ اس لیے راہل گاندھی کی ہتک عزت کیس میں سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو خارج کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
عدالت نے اپنے حکم میں راہل گاندھی سے کہا کہ آپ کے خلاف کئی فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔ اس موجودہ کیس کے بعد بھی آپ کے خلاف کئی مقدمات ہیں، ایسا ہی ایک کیس ویر ساورکر کے پوتے نے درج کروایا ہے۔ ایسی حالت میں آپ کی سزا ناانصافی کی بات نہیں۔ آپ کی سزا درست ہے اور ہم نچلی عدالت کے حکم میں مداخلت نہیں کریں گے۔
Published: undefined
سورت کی عدالت نے 20 اپریل کو راہل گاندھی کی مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے سنائی گئی 2 سال کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی اس کے خلاف گجرات ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی کیرالہ کے وایناڈ سے پارلیمنٹ کی رکنیت کھو بیٹھے ہیں۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے پرنیش مودی نے راہل کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined