نئی دہلی: مودی سرنام معاملہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ گجرات ہائی کورٹ سے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں مجسٹریٹ عدالت کی طرف سے قصوروار قرار دئے جانے اور دو سال قید کی سزا کو معطل کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ مجسٹریٹ عدالت نے راہل گاندھی کو یہ سزا مودی کنیت پر تبصرہ کرنے کے سلسلہ میں سنائی تھی۔
Published: undefined
عرضی میں مودی سرنام کیس میں سزا پر روک لگانے کی استدعا کی گئی ہے اور کئی دلائل پیش کیے گئے ہیں۔ عرضی میں راہل گاندھی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مودی سرنام کیس میں ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا تھا جبکہ یہ معاملہ صرف مخصوص زمرے میں ہی دائر کیا جا سکتا ہے۔ مودی نام ایک غیر متعینہ زمرے کے لیے ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں 13 کروڑ لوگ ہیں جن کا تعلق مختلف برادریوں سے ہے۔ اس کیس میں شکایت کنندگان کے خلاف کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ راہل گاندھی کے مبینہ ریمارکس میں نیرو مودی اور للت مودی کے نام مودی کنیت کے سلسلے میں تھے۔ اس معاملے میں شکایت کنندہ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ ایسی صورت حال میں ایسے شخص کو ہتک عزت کا مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
Published: undefined
عرضی میں راہل گاندھی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا سنائی ہے۔ راہل کی جانب سے کہا گیا کہ یہ تقریر سیاسی تقریر تھی۔ اس میں وہ معاشی مجرموں کے خلاف تبصرہ کر رہے تھے۔ ایسی سزا سے سیاسی تقاریر کو شدید خطرہ لاحق ہوگا۔
اس کیس میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال تھی۔ جس کے بعد راہل گاندھی کو نااہل قرار دے دیا گیا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے حلقے سے 4.3 لاکھ ووٹوں سے جیتے ہیں۔ ایسے میں اگر اس کی سزا پر روک نہ لگائی گئی تو مستقبل کے انتخابات میں ایک اہم اپوزیشن لیڈر کی آواز دب جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined