جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں مرکزی وزیر جینت سنہا نے موب لنچنگ کی سزا کاٹ رہے 8 مجرمین کے ضمانت پر چھوٹنے پر ان کا پھولوں کے ہار پہنا کر استقبال کیا۔ ہزاری باغ ضلع کے رام گڑھ میں گزشتہ سال 27 جون کو تقریباً 100 مبینہ گئورکشکوں کی بھیڑ نے مویشی تاجر علیم الدین انصاری کو دن دہاڑے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔ جینت سنہا ہزاری باغ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔
موب لنچنگ کے اس خوفناک واقعہ میں فاسٹ ٹریک کورٹ نے 5 مہینے میں سماعت پوری کرتے ہوئے اسی سال 21 مارچ کو 11 افراد کو مجرم قرار دیا تھا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ان تمام مجرموں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 29 جون کو 11 میں سے 8 کی ضمانت منظور ہو گئی۔ ضمانت ملنے کے بعد جب مجرمین گھر پہنچے تو جینت سنہا نے ان کو پھولوں کے ہار پہنائے۔ ان لوگوں کے ساتھ بی جے پی او بی سی مورچہ کے صدر امردیپ یادو بھی موجود تھے۔
نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے امر دیپ یادو نے کہا کہ ’’جینت سنہا ہمیشہ مانتے ہیں کہ یہ سب بے قصور ہیں اور انہیں پھنسایا گیا ہے، اس لئے ان لوگوں کو قانونی اور مالی مدد دی۔‘‘ یادو نے ان لوگوں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے قصوروں کا ساتھ دینا کچھ غلط نہیں ہے۔ باقی بچے تین مجرمین کے حوالے سے یادو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ انہیں بھی ہائی کورٹ سے ضمانت مل جائے گی۔ یادو نے دعوی کیا کہ ’’جینت سنہا نے خود اس معاملہ کے کاغذات دیکھے اور وکلاء سے بات کی۔‘‘
Published: 07 Jul 2018, 10:02 AM IST
جینت سنہا کی طرف سے موب لنچنگ کے مجرموں کا استقبال کرنے پر حزب اختلاف کے کئی رہنما برہم ہیں اور انہوں نے جینت سنہا پر حملہ بولا ہے۔ سابق وزیر اعلی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رہنما ہیمنت سورین نے نیوز 18 سے بات چیت میں کہا کہ یہ سنگین معاملہ ہے۔ جو سنہا نے کہا وہ کسی وزیر کو زیب نہیں دیتا۔
Published: 07 Jul 2018, 10:02 AM IST
وہیں جھارکھنڈ کانگریس کے صدر ڈاکٹر اجوئے کمار نے کہا کہ جھارکھنڈ کی رگھوبر داس حکومت اور مرکز کی مودی حکومت مذہبی منافرت کو ہوا دے رہی ہے۔
Published: 07 Jul 2018, 10:02 AM IST
انہوں نے کہا، ’’اس طرح کے عناصر کو کسی بھی طرح سے حمایت کرنا قابل مذمت ہے۔ یہ بی جے پی کا اصل چہرہ ہے۔ یہ محض چناؤ جیتنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے ان کے رہنما کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
Published: 07 Jul 2018, 10:02 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Jul 2018, 10:02 AM IST