پی ایم نریندر مودی کے خلاف کئی بار آواز اٹھا چکے بی جے پی کے سابق قدآور لیڈر یشونت سنہا نے ایک بار پھر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران اس بات کو کہنے میں ذرا بھی جھجک نہیں دکھائی کے نریندر مودی نے اپنے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو پوری طرح دبا دیا ہے۔ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ ’’مودی نے سب کو مینیج کر رکھا ہے۔ کوئی مودی کے خلاف آواز نہیں اٹھاتا۔‘‘ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ملی تاریخی فتح کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’عوام نے زبردست مینڈیٹ دیا تھا، لیکن دھیرے دھیرے سب برباد کر دیا گیا۔‘‘
چندر شیکھر اور اٹل بہاری واجپئی کی کابینہ میں اہم وزارتی ذمہ داری سنبھال چکے یشونت سنہا نے مودی حکومت کی پالیسیوں اور اس کے کئی فیصلوں پر بھی انٹرویو میں اپنی بات کھل کر رکھی۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم مودی سے مایوسی کا سلسلہ نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد ہی شروع ہوا کیونکہ یہ انتہائی بے وقوفانہ فیصلہ تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’1000 روپے کی جگہ حکومت 2000 کا نوٹ لے آئی۔ آخر اس کو کس طرح صحیح ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ کسی نے ان کے کانوں میں نوٹ بندی کی بات ڈال دی اور مودی نے بغیر سوچے اسے نافذ بھی کر دیا۔ انھوں نے یہ جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ یہ عمل مناسب نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
اڈوانی کے دور کو یاد کرتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ ’’وہ دور انتہائی سنہریٰ تھا۔ سبھی پارٹی لیڈران 11 بجے دفتر پہنچ جاتے تھے۔ اس کے بعد کئی معاملوں پر گفتگو ہوتی تھی اور خبروں پر دھیان دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد پارٹی کے تعلق سے کوئی فیصلہ لیا جاتا تھا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت میں یہ سب چیزیں نہیں ہوتیں اور اگر کوئی مودی جی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو اس کو ’مینیج‘ کر دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined