ہماچل پردیش اور گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد لوک سبھا میں حزب مخالف لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اب مودی میجک ختم ہو رہا ہے۔ جیت کے لیے پارٹی کو پولرائزیشن کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مودی جی کو اس انتخاب سے سبق لینا چاہیے۔ تین الیکشن لڑے گئے جن میں سے ایک میں کامیابی ملی۔ گجرات میں گھر گھر گئے، اتنا ترقی یافتہ ہونے کے باوجود وہ (پی ایم مودی) گھر گھر کیوں گئے؟ انھیں فرقہ واراہن پولرائزیشن کی ضرورت پڑی۔ لیکن مودی جی کا میجک دور جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
ہماچل پردیش انتخابی نتائج کا تذکرہ کرتے ہوئے ادھیر رنجن نے کہا کہ ’’اگنی ویر کو بڑھا چڑھا کر دکھایا تو اب ہماچل میں کیا ہوا؟‘‘ پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ادھیر رنجن کہتے ہیں کہ ’’راہل جی سے ان کا مقابلہ 2024 میں ہوگا۔ مودی جی چاہتے ہیں وہ ہندوستان میں گرو بنیں اور باقی سب چیلا بنیں۔ مودی جی راہل گاندھی سے ڈرتے ہیں، کیونکہ کوئی سر اٹھا کر اگر بات کرتا ہے تو وہ ہیں ہمارے لیڈر راہل گاندھی۔‘‘
Published: undefined
ادھیر رنجن چودھری نے اس دوران لداخ میں چینی فوج کی دراندازہ کا بھی تذکرہ کیا اور پی ایم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ لداخ میں چینی فوج نے دراندازی کی اور رہائشی سہولیات کے ساتھ 200 سے زیادہ پناہ گاہیں بنائیں۔ اب ہماری فوج کو دور کے علاقوں میں گشت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو سیاچن گلیشیر میں حالات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت جی-20 کا ذکر کرنے کی جگہ ہند-چین ایشو پر (پارلیمنٹ میں) بحث کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined